Maktaba Wahhabi

429 - 413
اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے لیے آسانی فرمائی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں اس بات سے آگاہ فرمایا کہ جب کپڑا تنگ ہو، تو نماز کے لیے اس کی مخالفت سمتوں کے کناروں کو گردن سے تھامنے جھکنے کی مشقت اٹھانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ ایسی صورت میں چادر کو بطور تہبند استعمال کرکے نماز ادا کرلی جائے۔ حدیث شریف میں دیگر فوائد: حدیث شریف میں موجود دیگر فوائد میں سے دو درج ذیل ہیں : ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی اپنے شاگردوں کے لیے تواضع، کہ انہیں اپنی ضرورت کے سلسلے میں رات کو بھی آپ کی خدمت میں حاضری کی اجازت تھی۔ [1] ٭ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کا تعلیم سے قبل اپنے شاگرد کو اس کا نام لے کر ندا دینا۔ اظہار انس اور شاگرد کی کلی توجہ مبذول کروانے میں اس طرز عمل کی اہمیت چنداں محتاج بیان نہیں۔ [2] ۲۔ نمازی کے لیے سترہ کے سلسلہ میں آسانی: حضرت ائمہ احمد، ابو داود، ابن ماجہ، اور ابن حبان رحمہم اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ: ’’ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ إِذَا صَلَّی أَحَدُکُمْ فَلْیَجْعَلْ تِلْقَائَ وَجْھِہٖ شَیْئًا، فَإِنْ لَمْ یَجِدْ فَلْیَنْصِبْ عَصًا، فَإِنْ لَمْ یَکُنْ مَعَہُ عَصًا، فَلْیَخْطُطْ خَطًّا، ثُمَّ لاَ یَضُرُّہُ مَا مَرَّ أَمَامَہٗ ‘‘۔[3]
Flag Counter