Maktaba Wahhabi

74 - 413
میں حاضر ہوئیں، اور عرض کیا:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! میں ارادہ حج کر رہی ہوں، کیا میں شرط کر لوں ؟[1] آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ہاں۔‘‘ انہوں نے عرض کیا :’’ تو میں کیسے کہوں ؟‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ’’ تم کہو:میں حاضر ہوں،میں حاضر ہوں،اے میرے اللہ ! میں حاضر ہوں،میں حاضر ہوں اور جہاں آپ نے مجھے روکا وہ ہی میرے احرام کھولنے کی جگہ ہے۔‘‘ اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے چچا زبیر کی صاحبزادی حضرت ضباعہ رضی اللہ عنہا کوحج کے احرام کو مشروط کرنے کی کیفیت سکھلائی۔ ۵۔ساتھی کو تعلیم: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ سے روایت نقل ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا : ’’ عَلِّمْنِيْ دُعَائً أَدْعُوْا بِہٖ فِيْ صَلَا تِي۔‘‘ ’’مجھے ایک ایسی دعا سکھلا دیں، جس کے ساتھ میں اپنی نماز میں دعا کیا کروں۔‘‘ قَال:’’ قُلْ:’’اَللّٰھُمَّ إِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِيْ ظُلْمًا کَثِیْرًا، وَلَا یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ إِلاَّ أَنْتَ، فَاغْفِرْلِيْ مَغْفِرَۃً مِّنْ عِنْدِکَ وَارْحَمْنِيْ، إِنَّکَ أَنْتَ الْغَفُوْرُ الرَّحِیْمُ‘‘۔[2] ’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:کہو:’’ اے میرے اللہ ! میں نے اپنی جان پر بہت
Flag Counter