Maktaba Wahhabi

85 - 413
اسی طرح دیکھو گے جس طرح تم اس چاند کو دیکھ رہے ہو۔ اس کے دیکھنے میں تمہیں کوئی زحمت نہ ہو گی۔ پس اگر ممکن ہو تو ایسی روش اختیار کرو کہ طلوع شمس سے پہلے اور غروب آفتاب سے قبل کی نماز سے تمہیں کوئی چیز روک نہ سکے۔ یعنی عصر اور فجر کی نمازوں سے۔‘‘ پھر جریر رضی اللہ عنہ نے یہ آیت کریمہ پڑھی [جس کا ترجمہ ہے:’’طلوع شمس سے پہلے اور غروب آفتاب سے قبل اپنے رب کی تعریف کے ساتھ تسبیح بیان کیجیے‘‘] اس حدیث شریف میں یہ بات واضح ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے چودھویں رات کے چاند کے مشاہدہ کے موقع سے فائدہ اٹھا تے ہوئے حضرات صحابہ کو اس بات سے آگاہ فرمایا کہ اس طرح آخرت میں بغیر کسی زحمت اور دھکم پیل کے دیدار الٰہی کی سعادت سے وہ بہرہ ور ہوں گے۔ اے اللہ کریم ! ہم ناکاروں، ہمارے والدین،بہن بھائیوں، ان کے اورہمارے اہل وعیال اور سب اہل اسلام کو اس سعادت سے اپنے فضل و کرم سے محروم نہ رکھنا۔ آمین یا حيُّ یا قیوم۔ ۲۔چاند دیکھنے پر اس کے گرہن کی شر سے پناہ مانگنے کا حکم: حضرات ائمہ کرام احمد، عبدبن حمید، ترمذی اور نسائی رحمہم اللہ تعالیٰ نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت نقل کی ہے کہ: ’’ أَنَّ النَّبِیَّ صلی اللّٰه علیہ وسلم نَظَرَ إِلَی الْقَمَرِ، فَقَالَ:’’ یَا عَائِشَۃُ! اِسْتَعِِیْذِي بِاللّٰہِ مِنْ شَرِّ ھٰذَا، فَإِنَّ ھٰذَا ھُوَ الْغَاسِقُ إِذَا وَقَبَ‘‘۔[1]
Flag Counter