Maktaba Wahhabi

93 - 413
۲۔وفد عبدالقیس کا خیر مقدم: امام بخاری رحمہ اللہ تعالیٰ نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا : ’’ لَمَّا قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَیْسِ عَلَی النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم قَالَ:’’ مَرحَبًا بِالْوَفْدِ الَّذِیْنِ جَائُ وْا غَیْرَ خَزَایَا وَلَا نَدَامَی۔‘‘ فَقَالُوْا:’’یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! إِنَّا حَيٌّ مِنْ رَبِیْعَۃَ، وَبَیْنَنَا وَبَیْنَکَ مُضَرُ، وَإِنَّا لَا نَصِلُ إِلَیْکَ إِلاَّ فِي الشَّھْرِ الْحَرَامِ، فَمُرْنَا بِأَمْرٍ فَصْلٍ، نَدْخُلُ بِہِ الْجَنَّۃَ، وَنَدْعُوْ بِہِ مَنْ وَرَائَ نَا‘‘۔ فَقَالَ:’’أَرْبَعٌ وَاَرْبَعٌ:أَقِیْمُوا الصَّلَاۃَ، وَآتُوا الزَّکَاۃَ وَصُوْمُوْا رَمَضَانَ، وَأَعْطُوْا خُمُسَ مَا غَنِمْتُمْ۔ وَلَا تَشْرَبُوْا فِي الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالنَّقِیْرِ وَالْمُرَفَّتِ‘‘۔[1] ’’جب قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا،تو آپ نے فرمایا:’’ذلت اُٹھائے بغیر اور شرمندہ ہوئے بغیر [2]آنے والے وفد کو مرحبا!‘‘ انہوں نے عرض کیا:’’یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم قبیلہ ربیعہ کی ایک شاخ ہیں، اور ہمارے اور آپ کے درمیان قبیلہ مضر کے لوگ ہیں اور ہم آپ کی خدمت میں صرف حرمت والے مہینوں میں پہنچ سکتے ہیں۔ آپ ہمیں دو ٹوک بات بتلائیے کہ ہم اس کے ساتھ [یعنی اس پر عمل کر کے ]جنت میں داخل ہو جائیں اور جو ہمارے پیچھے ہیں انہیں اس کی دعوت دیں۔‘‘ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’چار چار [چیزیں ]ہیں :نماز قائم کرو، زکوٰۃ
Flag Counter