Maktaba Wahhabi

97 - 413
تَصْدِیْقًا لِقَوْلِہ عَلَیْہِ السَّلاَمُ:’’ أُوْتِیْتُ جَوَامِعَ الْکَلاَمِ ‘‘۔[1] ’’یہ حدیث آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی فصاحت و بلاغت اور اختصارِ کلام کے باوجود بات کو سمجھانے کے اوصاف پر دلالت کناں ہے۔ انہوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے مشروبات کے بارے میں استفسارکیا اور وہ بہت زیادہ ہیں۔ اگر آپ صلی اللہ علیہ وسلم ان کا ذکر کرتے تو انہیں شمار کرنا پڑتا اور ان کے اوصاف بیان کرنے پڑتے۔ آپ نے اس سے اعراض فرمایا اور مذکورہ بالا برتنوں کے علاوہ کسی اور چیز کے بارے میں جواب میں کچھ نہ فرمایا۔ تو اس طرح گویا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا کہ :’’تمام مشروبات حلال ہیں سوائے ان کے، جن سے ان برتنوں میں نبیذ تیار کی جائے‘‘ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ گفتگو آپ کے ارشادِ گرامی:[مجھے جوامع الکلم دیے گئے ہیں ] کی عملی تصدیق تھی۔‘‘ ۳۔قبیلہ بنو عامر کے اشخاص کوخوش آمدید: امام ابن ابی شیبہ اور امام ابن حبان رحمہما اللہ تعالیٰ نے حضرت ابو جحیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت نقل کی ہے کہ انہوں نے بیان کیا: ’’ دَخَلْتُ عَلَی النَّبِيِّ صلی اللّٰه علیہ وسلم أَنَا، وَرَجُلاَنِ مِنْ بَنِيْ عَامِرٍ، فَقَالَ:’’ مَنْ أَنْتُمْ؟ ‘‘۔ فَقُلْنَا:’’ مِنْ بَنِيْ عَامِرٍ‘‘۔ فَقَالَ صلی اللّٰه علیہ وسلم :’’ مَرْحَبًا بِکُمْ! أَنْتُمْ مِنِّيْ ‘‘۔[2]
Flag Counter