Maktaba Wahhabi

147 - 215
’’وان تعمد الحدث فی ھذہ الحالۃ او تکلم او عمل عملا ینا فی الصلوۃ تمت صلاتہ‘‘ ترجمہ:’’یعنی اگر اس حالت میں یعنی بعد تشہد کے قصداً جان بوجھ کر پاخانے کے راستے ہوا نکال دے یعنی گوز ماردے یا بات چیت کر لے یا کوئی عمل خلاف نماز کر لے تو اس کی نماز پوری ہو گئی‘‘ ہاں میرے بھائی جلدی سے قرآن کی وہ آیت یا وہ حدیث پڑھ دیجئے جس میں یہ ہو کہ پاد مار دینا بھی سلام پھیر دینے کے برابر ہے۔یہ ہیں وہ حیا سوز قیاس جن سے ہم تمہیں بچانا چاہتے ہیں۔ بے نکاح بیوی تیسرا مسئلہ: اسی ہدایہ کی فصل فی بیان المحرمات(ص۲۹۳،جلد ۲)میں ہے: ’’من ادعت علیہ امراۃ انہ تزوجھا واقامت بینۃ فجعلھا القاضی امراتہ ولم یکن تزوجھا وسعھا المقام معہ وان تدعہ یجامعھا‘‘ ترجمہ:’’یعنی کسی عورت نے کسی مرد پر دعویٰ کیا کہ اس نے اس سے نکاح کیا ہے اور وہ گواہ بھی گذاردے۔جج فیصلہ دیدیا کہ یہ اس مرد کی بیوی ہے تو اگر واقع میں نکاح نہیں ہوا تاہم اس عورت کو اس مرد کے ساتھ رہنا سہنا اور اس سے جماع کرنے دینا جائز درست ہے‘‘
Flag Counter