Maktaba Wahhabi

19 - 103
برکت کی دعا کی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو کیا تو میں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا پانی پیا۔ پھر میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیٹھ کے پیچھے کھڑا ہو۔ میں نے دیکھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے کندھوں کے درمیان مہر نبوت چکور کے انڈھے کی طرح تھی۔ (متفق علیہ)۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پسینے کی خوشبو 1۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چمکدار رنگ والے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ موتیوں کی طرح تھا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلتے تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا جھکاؤ آگے کی طرف ہوتا تاکہ زمین سے پورا قدم اٹھ جائے (یعنی سست پھسڈی آدمی کی طرح پاؤں گھسیٹ ک نہیں چلتے تھے)۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہتھیلی سے زیادہ نرم دیباج اور ریشم کو نہیں چھوا۔ اور نہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی بو سے زیادہ خوشبودار کستوری اور عنبر کو سونگھا ہے۔ (متفق علیہ)۔ 2۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس تشریف لائے تو ہمارے پاس قیلولہ (دوپہر کا آرام) کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسینہ آیا۔ میری والدہ ایک شیشی لائی اور اس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا پسینہ بھرنے لگی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بیدا ہو کر فرمایا: ’’اے اُم سُلَیم! تو یہ کیا کرتی ہے؟ والدہ نے کہا یہ آپ کا پسینہ ہے جسے ہم اپنی خوشبو میں ملائیں گے اور وہ (آپ کا پسینہ) بہترین خوشبو ہے۔ (رواہ مسلم)۔ 3۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب تشریف لاتے تھے تو خوشبو کی وجہ سے پہچان لئے جاتے تھے (اس روایت کو البانی نے الجامع میں صحیح کہا ہے)۔ 4۔سیدنا انس رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم خوشبو (کا ہدیہ) واپس نہیں کرتے تھے۔ (رواہ البخاری)۔ 5۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’بہترین خوشبو کستوری ہے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سونے کا بیان 1۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کے شروع میں سوتے تھے اور آخری حصے میں قیام کرتے تھے (متفق علیہ)۔ 2۔جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بستر پر ٹھکانہ پکڑتے تو کہتے تھے: ’’اے میرے اللہ! میں تیرے نام سے مرتا ہوں اور زندہ ہوتا ہوں‘‘۔ اور جب بیدار ہوتے تو کہتے: ’’سب تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں موت کے بعد زندہ کیا اور اس کی طرف اٹھ کر جانا ہے‘‘۔ (رواہ مسلم)۔
Flag Counter