Maktaba Wahhabi

20 - 103
3۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب اپنے بستر پر لیٹتے تھے تو اپنی دائیں ہتھیلی اپنی دائیں رخسار کے نیچے رکھ لیتے تھے اور دعا کرتے تھے ’’اے میرے رب! تو مجھے اپنے عذاب سے بچا جس تو اپنے بندو کو (قبروں سے) اٹھائے گا۔ رواہ الترمذی اس حدیث کو امام ترمذی نے حسن صحیح کہا ہے)۔ 4۔ہر رات میں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بستر پر آتے تو اپنی ہتھیلیوں کو جوڑتے پھر ان میں پھونک مارتے اور ان میں ﴿قُلْ ھُوَ االلّٰه اَحَد﴾ ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِ الْفَلَق﴾ اور ﴿قُلْ اَعُوْذُ بِرَبِ النَّاسِ﴾ (پوری پوری) سورتیں پڑھتے۔ پھر جہاں تک ممکن ہوتا دونوں ہاتھ اپنے جسم پر پھیرتے تھے۔ ہاتھ پھیرنے میں اپنے سر سے اور اپنے چہرے سے ابتداء کرتے تھے۔ اور اپنے سامنے کے جسم پر بھی ہاتھ پھیرتے تھے۔ یہ عمل تین دفعہ کرتے تھے‘‘۔ (متفق علیہ)۔ 5۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا گدیلہ جس پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم رات کو سوتے تھے، چمڑے کا تھا جس کی بھرتی کھجور کی چھال تھی۔ (رواہ احمد)۔ 6۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا بستر چمڑے کا تھا جس کی بھرتی کھجور کی چھال تھی۔ 7۔اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا آپ وتر پڑھنے سے پہلے سو جاتے ہیں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اے عائشہ! میری آنکھیں سوتی ہیں اور میرا دل نہیں سوتا‘‘۔ (متفق علیہ)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قرأت اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلاً﴾ (سورۃ المزمل آیت:4) ’’اور قرآن ٹھہر ٹھہر کر پڑھئے‘‘۔ 2۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم تین دن سے کم وقت میں قرآن ختم نہیں کرتے تھے۔ 3۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن کریم کی ایک ایک آیت الگ الگ پڑھتے تھے۔ (قرآۃ میں زیادہ آیات کو ملاتے نہیں تھے)۔ ﴿اَلحَمْدُ ِللّٰه رَبِّ الْعَالَمِیْن﴾ پڑھ کر وقف کرتے تھے (ٹھہر جاتے تھے) پھر ﴿اَلرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ﴾ پڑھ کر وقف کرتے تھے۔ (صحیح رواہ الترمذی)۔ 4۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ’’اپنی اچھی آوازوں کے ساتھ قرآن کو مزین کرو۔ اس لئے کہ اچھی آواز قرآن کی حسن و خوبی میں اضافہ کرتی ہے‘‘۔ (صحیح ابوداؤد)۔
Flag Counter