Maktaba Wahhabi

69 - 103
پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسلمانوں کے ساتھ نکلے اور حنین میں جنگ کی۔ اللہ نے اپنے دین اور مسلمانوں کی مدد فرمائی۔ پھر رسول اللہ نے اس دن صفوان بن امیہ کو سو اونٹ پھر سو اونٹ، پھر سو اونٹ۔ (یعنی تین سو اونٹ دیئے تھے)۔ نوٹ:فتح مکہ کے لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے طائف کے ایک سردار صفوان بن امیہ سے جو مشرک تھا، عاریۃً ہتھیار لئے تھے اور غزوہ حنین کی بے بہا غنیمت سے اسے تین سو اونٹ عطا کئے تھے۔ (مترجم)۔ ابن شہاب کہتے ہیں: مجھے سعید بن المسیّب نے بتایا کہ صفوان نے کہا: اللہ کی قسم! رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے جو کچھ بھی عطا کیا، اس سے پہلے آپ میرے نزدیک سب لوگوں سے زیادہ قابلِ نفرت تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مجھے مسلسل عطا کرتے رہے یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سب لوگوں سے زیادہ میرے محبوب ہو گئے۔ (رواہ مسلم)۔ 5۔جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حنین سے واپس ہوئے تو دیہاتی لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہو گئے۔ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مانگ رہے تھے۔ (انہوں نے گھیرا تنگ کر کے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک درخت کے ساتھ پناہ لینے پر مجبور کر دیا۔ درخت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی چادر اچک لی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر تھے۔ پھر فرمایا: ’’میری چادر مجھے لا دو کیا تم کو میرے بارے میں بخل کا اندیشہ ہے؟ اللہ کی قسم اگر میرے پاس ان درختوں کی تعداد کے برابر بھی اونٹ ہوتے تو میں وہ تمہارے درمیان تقسیم کر دیتا۔ پرھ تم مجھے بخیل، بزدل اور جھوٹا نہ پاتے‘‘ (رواہ البخاری)۔ 6۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما سے اس کے ایک اونٹ کا سودا کیا جو سفر میں بالکل تھک چکا تھا۔ چل ہی نہیں سکتا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے کچھ درہموں کے بدلے سودا کر لیا۔ جب سیدنا جابر رضی اللہ عنہ اونٹ کی قیمت لینے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں قیمت کے ساتھ اونٹ بھی عطا کر دیا۔ (متفق علیہ)۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رہنمائی 1۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو کوئی خوش کن معاملہ پیش آتا تھا تو کہتے تھے ’’سب تعریف اس اللہ کے لئے ہے جس کے احسان و توفیق سے اچھے اعمال انجام پاتے ہیں۔ اور جب کوئی ناپسندیدہ امر پیش آتا تھا تو کہتے تھے: ’’ہر حال میں سب تعریف اللہ ہی کے لئے ہے‘‘۔ (رواہ الحاکم)۔ 2۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیمار ہوتے تھے تو اپنے اور معوذات (سورۃ الفلق اور سورۃ الناس)
Flag Counter