Maktaba Wahhabi

72 - 103
نہیں دیکھتا تھا۔ زاہر بن حرام:مجھے چھوڑ دیجئے! (پکڑنے والا) یہ کون ہے؟ زاہر مڑ کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھتا ہے۔ جب اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پہچانا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سینے کے ساتھ اپنی پیٹھ چپکانے لگا۔ ٭نبی صلی اللہ علیہ وسلم لوگوں سے کہتے ہیں: اس غلام کو کون خریدتا ہے؟ زاہر بن حرام :اللہ کی قسم آپ مجھے کھوٹا (کم قیمت) پائیں گے۔ الرسول:مگر تو اللہ کے نزدیک کم قیمت نہیں ہے۔ یا فرمایا: ’’تو اللہ کے نزدیک مہنگا ہے‘‘۔ (رواہ احمد والترمذی)۔مِزاح بغیر تنقیص و تحقیر کے کسی کے ساتھ خوش طبعی کرنا ہے۔ جس مِزاح سے منع کیا گیا ہے وہ ہے جس میں جھوٹ اور زیادتی ہو۔ اور ہمیشہ اس عادت کو اختیار کیا جائے۔ اس لئے کہ یہ عادت زیادت ہنسنے اور دل کی سختی کا باعث ہوتی ہے۔ اس سے کینے پیدا ہوتے ہیں۔ آدمی کی ہیبت اور وقار ختم ہو جاتا ہے۔ وہ اشعار جنہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیان فرمایا: 1۔اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَمَا عَلَمَّنَاہُ الشَّعْرَ وَمَا یَنْبَغِی لَہٗ﴾ (سورۂ یس:69)۔ ’’ہم نے اسے شعر نہیں سکھائے اور نہ اس کے لائق تھا‘‘۔ 2۔جناب شریح رضی اللہ عنہ نے اُمّ المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے کہا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کبھی کچھ اشعار کہے ہیں؟ عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: کبھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم ابن رواحہ کے اشعار کہا کرتے تھے۔ کبھی آپ طَرَفہ شاعر کے معلقہ کا یہ مصرعہ پڑھا کرتے تھے: ویأتیک بالأخبار من لم تزوِّد تیرے پاس ایسی چیز بھی خبریں لائے گی جسے تو نے سفر خرچ بھی نہ دیا ہو گا۔ (موجودہ دور کے مواصلاتی آلات سے متعلق یہ پیش گوئی ہے جو پوری ہو چکی ہے۔ ٹیلی فون، وائر لس، موبائل، ٹیلی ویژن وغیرہ اس کی مثالیں ہیں)۔ 3۔سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ’’بہت سچی بات جو کسی شاعر نے کہی ہے وہ لبید کا کلمہ ہے: ألا کلُّ شيء ما خلا اللّٰه باطل ’’یاد رکھو اللہ کے سوا ہر چیز باطل ہے‘‘۔ اور امیہ بن ابی صلت شاعر قریب تھا کہ مسلمان ہو
Flag Counter