Maktaba Wahhabi

152 - 173
10۔ملک حسن علی جامعی شرق پوری (بہت سی کتابوں کے مصنف ومترجم) 11۔عبدالعزیز نجدی (مترجم قرآن مجید بہ زبان سندھی) مولانا سورتی نے کتابیں بھی تصنیف کیں، جن میں بعض چھپ گئیں، بعض نہیں چھپ سکیں۔ انھوں نے علامہ عبدالعزیز میمن کی بعض تحریروں پر سخت تنقید کی، علامہ میمن نے بھی ان کو سخت لہجے میں جواب دیا۔ اس میں شاید معاصرت کا زیادہ عمل دخل تھا۔ 2۔ علامہ عبدالمجید حریری بنارسی رحمہ اللہ علامہ عبدالمجید حریری بنارسی 1892ء کو بنارس کے ایک متوسط علم دوست گھرانے میں پیدا ہوئے۔ بچپن ہی سے بہت ذہین تھے۔ پانچ سال کے ہوئے تو مکتب میں بٹھائے گئے۔ نو سال کی عمر میں اردو، فارسی اور مبادیات عربی میں کافی مہارت پیدا کرلی تھی۔ پندرہ سال کی عمر میں درس نظامیہ سے فارغ ہوچکے تھے۔ اسی عمر میں الٰہ آباد بورڈ کے ’’ملاّ فاضل‘‘ کے امتحان میں شریک ہوئے۔ ان کی کم عمری کی وجہ سے ان کے استاذ مولانا محمد منیر خاں اس امتحان میں ان کے ساتھ بیٹھتے تھے۔ مولانا حریری اس امتحان میں پورے صوبہ یوپی میں (جو اس وقت ہندوستان کا سب سے بڑا صوبہ تھا) اول پوزیشن میں کامیاب ہوئے۔ بورڈ نے انھیں انعام سے نوازا۔ انگریزی تعلیم کے لیے عبدالمجید حریری جئے نرائن ہائی سکول بنارس کے امتحان میں شامل ہوئے اور اول پوزیشن حاصل کی۔ ایف اے بنارس ہندو یونیورسٹی سے امتیازی نمبروں کے ساتھ پاس کیا۔ بی اے کرنے کے بعد بنارس ہندو یونیورسٹی سے ایم اے ایل ایل بی کی ڈگری حاصل کی۔ پھر مسلم یونیورسٹی علی گڑھ تشریف لے گئے۔ جس دور میں خلافت کی تحریک عروج پر تھی، ان دنوں تحریک ترکِ موالات بھی چل رہی تھی۔ اسی دور میں انھوں نے علی گڑھ کو خیر باد کہا اور واپس اپنے وطن مالوف بنارس تشریف لے آئے۔ تحریک خلافت اور جنگ آزادی میں حصہ لیا اور اس سلسلے
Flag Counter