Maktaba Wahhabi

29 - 173
پہلا باب قرآن مجیدکے تراجم وتفاسیر اس معمورۂ ارض میں جغرافیائی اعتبار سے تین ملکوں (پاکستان، ہندوستان اور بنگلہ دیش) کے مجموعے کو برصغیر کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ یہ سہ ملکی مجموعہ بے شمار مذاہب کا دلچسپ گہوارہ ہے، جس میں ہر مذہب کے لوگ اپنے اپنے طریقے کے مطابق عبادت کرنے میں آزاد ہیں۔ اس میں مسلمانوں کی تعداد ساٹھ کروڑ سے آگے نکل گئی ہے۔ پچیس کروڑ کے قریب مسلمان ہندوستان میں، بیس کروڑ کے لگ بھگ بنگلہ دیش میں اور اٹھارہ کروڑ پاکستان میں آباد ہیں۔ مسلمانوں میں اہل حدیث، حنفی (دیوبندی ،بریلوی) مالکی، شافعی، حنبلی، شیعہ، سبھی مسالک کے لوگ شامل ہیں اور اپنے عقیدے اورزاویۂ فکرکی روشنی میں تدریسی اور تصنیفی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ میں ان سطور میں اہل حدیث کی خدمات سے متعلق چند باتیں عرض کرنا چاہتا ہوں اور بتانا چاہتا ہوں کہ برصغیر میں علمی، تحقیقی اور تصنیفی معاملات میں ان کی کیا اولیات ہیں اور اس ضمن میں ان کی تگ ودو کے دوائر کہاں تک پھیلے ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے قرآن مجید سے متعلق ان کی مساعی کا تذکرہ کرتے ہیں اور یہ واضح کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ برصغیر میں اس کتابِ ہدیٰ کے ترجمہ وتفسیر کے بارے میں علماے اہل حدیث نے کیا خدمات سرانجام دیں اور اس باب میں ان کی کیا اولیات ہیں۔لیکن اس کی وضاحت سے پہلے تھوڑی سی تمہید۔ تفسیر قرآن کا آغاز قرآن مجید کی تفسیر کا آغاز دورِ صحابہ میں بہ زبان عربی ہوا۔ ابتدا میں اختصار سے
Flag Counter