Maktaba Wahhabi

78 - 173
’’التعلیقات السلفیۃ‘‘ کو بے حداہمیت حاصل ہے۔ اللہ نے اس کتاب کو بڑی شہرت بخشی اور اہل علم کی کثیر تعداد نے اس سے استفادہ کیا۔ جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، مولانا عطاء اللہ صاحب پنجاب کے پہلے عالم ہیں، جنھوں نے عربی زبان میں صحاح ستہ کی اس اہم کتاب نسائی شریف پر عربی میں تعلیقات لکھیں۔ مولانا عطاء اللہ حنیف بھوجیانی نے 3۔ اکتوبر 1987ء (9۔صفر 1408ھ) کو انتقال فرمایا۔ انھوں نے پوری زندگی سادگی اورخدمتِ علم میں بسر کی۔ مولانا محمد علی جانباز مولانا محمد علی جانباز کی تدریسی اور تصنیفی خدمات کا دائرہ بہت وسیع ہے۔ وہ 1934ء میں بمقام ’’چک بدھو کے‘‘ ضلع فیرروزپور (مشرقی پنجاب ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔ ان کے خاندان سمیت اس علاقے کے تمام لوگ لکھوی علماے کرام سے متاثر تھے اور دینی مسائل سمجھنے کے لیے انہی کی طرف رجوع کرتے تھے۔ محمد علی جانباز نے تحصیل علم کا آغاز اپنے آبائی گاؤں (چک بدھو کے) میں ایک بزرگ مولانا محمد رحمانی سے کیا جو دارالحدیث رحمانیہ کے فارغ التحصیل تھے۔ تقسیم ہند کے وقت یہ لوگ اپنے وطن کی سکونت ترک کر کے پاکستان آئے اور ضلع لائل پور (موجودہ فیصل آباد) کے ایک قریہ میں آباد ہوئے۔ اس وقت محمد علی جانباز کی عمر تیرہ سال کی تھی۔ پاکستان میں انھوں نے مختلف مدارس کے اساتذہ سے تعلیم حاصل کی، جن میں حضرت حافظ محمد گوندلوی کا اسم گرامی خاص طور سے قابل ذکر ہے۔ 1958ء میں وہ جامعہ سلفیہ (فیصل آباد) سے فارغ ہوئے اور پھر یہیں طلبا کو پڑھانے لگے۔ اس کے بعد حالات ایسے پیدا ہوئے کہ سیالکوٹ چلے گئے اور وہیں مستقل طور سے سکونت اختیار کر لی۔ وہاں جامعہ رحمانیہ کے نام سے دارالعلوم جاری کیا۔ مولانا محمد علی جانبازنے درس وتدریس کے ساتھ تحریری کام بھی کیا اور متعدد
Flag Counter