Maktaba Wahhabi

86 - 173
دوسرے شیخ ابوالحسن بن محمد صادق سندھی کبیر ہیں، ان کا پورا نام شیخ ابوالحسن محمد بن عبدالہادی تھا، لقب نور الدین تھا۔ یہی وہ شیخ ابوالحسن سندھی کبیر ہیں، جن کے حالات قارئین کرام کے زیر مطالعہ ہیں۔ ان کی تاریخ وفات میں اختلاف ہے۔ ایک روایت کے مطابق 1141ھ میں وفات پائی۔ ایک روایت میں 1139ھ اور ایک میں 12۔شوال 1138ھ منقول ہے۔ ایک اور روایت 1136ھ کی بھی ہے۔ مدینہ منورہ میں اس جلیل القدر عالم اور رفیع المرتبت محدث کی وفات پر انتہائی حزن وملال کا اظہار کیا گیا۔ نمازِ جنازہ میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔ ان کے تدین وتقویٰ اور بے پناہ خدمتِ حدیث سے ہر طبقہ وخیال کے لوگ انتہائی متاثر تھے۔ان کے انتقال پر عورتوں نے بھی بے حد افسوس کیا اور جنازہ اٹھا تو ایک جھلک دیکھنے کے لیے گھروں کے دروازوں میں کھڑی ہوگئیں۔ دکان داروں نے افسوس میں دکانیں بند کردیں، حکومت کے اہل کاروں اور ولات وعمال نے میت کو کندھا دیا۔ میت کو مسجد نبوی میں لایا گیا اور وہیں نماز جنازہ پڑھی گئی، اور پھر اس عظیم سندھی الاصل محدث کو جنت البقیع میں دفن کیا گیا۔ علماو طلبا اور عوام و خواص نے ان کی وفات کو ایک عظیم سانحہ قرار دیا اور اس پر نہایت غم واندوہ کا اظہار کیا۔ مولانا دین محمد وفائی صوبہ سندھ کے ایک ممتاز عالم مولانا دین محمد وفائی تھے جو وہاں کی بھٹی برادری سے تعلق رکھتے تھے۔ کئی نسلوں سے ان کے خاندان میں علم وعمل کا سلسلہ چلا آرہا تھا۔ مولانا دین محمد وفائی 27۔رمضان 1311ھ (3۔اپریل1894ء) کو موضع کھتی عرف نبی آباد تعلقہ گڑھی یاسین ضلع سکھر (سندھ) میں پیدا ہوئے۔ اس عہد اور علاقے کے اہل علم سے انھوں نے خوب استفادہ کیا۔ ان کا زمانہ برصغیر میں انگریزی حکومت کا زمانہ تھا اور انگریزوں سے حصولِ
Flag Counter