Maktaba Wahhabi

92 - 173
برصغیر میں عیسائی پادریوں سے مباحثوں اور مناظروں کا سلسلہ عہدِ اکبری میں شروع ہوا۔ دورِ اکبری کے مشہور مناظروں میں مولانا سعد اللہ خاں، مولانا عبداللہ اور شیخ قطب الدین کے نام خصوصیت سے قابل ذکر ہیں۔ اس کے بعد مناظرات کا سلسلہ برابر جاری رہا۔ شاہ عبدالعزیز کا زمانہ حضرت شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی کے زمانے میں مناظروں میں کافی تیزی آگئی تھی، اس لیے کہ اس زمانے میں انگریزوں کا اقتدار تقریباً پورے ملک میں قائم ہوگیا تھا اور انگریز انگلستان سے آئے تو عیسائی پادریوں کو بھی اپنے ساتھ لے آئے تھے، تاکہ یہاں عیسائیت کی تبلیغ کے ذریعے لوگوں کو دائرۂ عیسائیت میں شامل کرنے کی مہم چلائی جائے۔ مقصد یہ تھا کہ اس طرح عیسائی مذہب بھی پھیلے گا اور عیسائی حکومت بھی مضبوط ہوگی۔ شاہ عبدالعزیز صاحب اس صورتِ حال سے باخبر تھے اور عیسائیوں کا مقابلہ کرتے تھے۔ ذیل میں عیسائیوں سے شاہ صاحب کے چند مناظروں اور مباحثوں اور حاضر جوابی کا ذکر کیا جاتا ہے۔ ایک مرتبہ دہلی کی جامع مسجد میں شاہ عبدالعزیز صاحب قرآن مجید کا درس دے رہے تھے کہ ایک پادری آیا۔ اس نے کہا میرے ایک سوال کا جواب دیجیے۔ سوال یہ ہے کہ مسلمانوں کے پیغمبر ( صلی اللہ علیہ وسلم ) زمین میں دفن کیے گئے اور ہمارے پیغمبر حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اللہ نے آسمان پر جگہ دی۔ لہٰذا ہمارے پیغمبر کا مرتبہ مسلمانوں کے پیغمبر سے بڑا ہوا۔ شاہ صاحب نے نہایت مختصر الفاظ میں جواب دیا۔ فرمایا: اس دلیل سے ہمارے پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا مرتبہ اونچا ثابت نہیں ہوتا، اس لیے کہ جھاگ ہمیشہ
Flag Counter