Maktaba Wahhabi

107 - 295
اساتذہ کا تعارف حافظ عبد الرحیم مبارک پوری رحمہ اللہ : مولانا حافظ حکیم عبد الرحیم بن حاجی شیخ بہادر کا شمار مبارک پور کے نامور علما اور اطبا میں ہوتا ہے۔دینی تعلیم کا آغاز قرآن مجید سے کیا،اس کے بعد صرف و نحو اوردیگر علومِ اسلامیہ کی تحصیل مولانا محمد فیض اللہ مئوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۱۵ھ)اور مولانا حسام الدین مئوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۱۰ھ)اور حدیث کی تعلیم مولانا قاضی محمد بن عبدالعزیز مچھلی شہری رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۴ھ)سے حاصل کی۔ فراغتِ تعلیم کے بعد ایک دینی مدرسہ قائم کیا،جس میں حفظِ قرآن کے علاوہ صرف و نحو(عربی و فارسی)اور تجوید بھی پڑھاتے تھے۔مبارک پور کے سیکڑوں حفاظ نے ان کی شاگردی میں حفظِ قرآن کی نعمت پائی۔آپ نے حفظِ قرآن اور تجوید کی تعلیم قاضی امام الدین صاحب جونپوری سے حاصل کی تھی اور دونوں میں اس درجہ کمال پیدا کر لیا تھا کہ مبارک پور اور اطراف کا جو شخص حفظِ قرآن کے بعد جب تک آپ کو نہ سنا لیتا،حافظ نہ سمجھا جاتا،اس اعتبار سے علاقے کے تمام حفاظ آپ کے شاگرد تھے۔ حافظ عبدالرحیم صاحب ایک اچھے طبیب اور ماہر حکیم بھی تھے اور گھر پر طبابت کے ساتھ ساتھ درس و تدریس کا سلسلہ جاری رکھتے تھے۔لوگوں کا بیان ہے کہ حافظ صاحب اپنے کاموں کی مصروفیت کے باوجود’’قاضی مبارک’‘اور’’حمد اﷲ’‘جیسی اَدق کتابیں بے تکلف پڑھاتے تھے،اس کے علاوہ نحو،صَرف،عربی،فارسی اور حفظ و تجوید بھی پڑھاتے تھے۔ان کے مخصوص تلامذہ میں مولانا عبد السلام مبارک پوری رحمہ اللہ صاحب
Flag Counter