Maktaba Wahhabi

133 - 295
تاہم مقلدین حضرات آرام سے کب بیٹھنے والے تھے۔’’معیار الحق’‘کے جواب میں مولوی ارشاد حسین رام پوری(المتوفی ۱۳۱۱ھ)نے،جو اپنے مسلک میں بہت زیادہ متشدد تھے،’’انتصار الحق’‘کے نام کتاب شائع کی۔مولانا ابو الکلام آزاد رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۵۸ء)کی نظر سے جب یہ کتاب گزری تو آپ نے فرمایا: ’’مجھ پر معیار الحق کی سنجیدہ اور وزنی بحث کا بہت اثر پڑا اور صاحبِ ارشاد الحق(انتصار الحق)کاعلمی ضعف صاف صاف نظر آرہا ہے۔‘‘ (آزاد کی کہانی آزاد کی زبانی،ص: ۳۶۶) انتصار الحق کی تردید میں چار کتابیں : مولوی ارشاد حسین پوری کو اپنی کتاب’’انتصار الحق’‘پر بہت غرور اور ناز تھا اور انھوں نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ کوئی غیر مقلد میری اس کتاب کا جواب نہیں دے سکے گا۔یہ مولوی ارشاد حسین کا زعم تھا۔حضرت میاں صاحب مرحوم و مغفور کے چار تلامذہ نے انتصار الحق کا جواب لکھا،جن کی تفصیل درج ذیل ہے: براہین اثنا عشر: از مولانا سید امیر حسن سہسوانی(المتوفی ۱۲۹۱ھ) تلخیص الأنظار فیما بني علیہ الانتصار: از مولانا سید احمد حسن دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۳۸ھ) اختیار الحق از مولانا احتشام الدین مراد آبادی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۹۱۳ء) بحر زخار لإزھاق صاحب الانتصار: از مولانا شہود الحق عظیم آبادی رحمہ اللہ (جماعت اہلِ حدیث کی تصنیفی خدمات،ص: ۴۹۸) معیار الحق کی اشاعت: معیار الحق پہلی بار ۱۲۹۷ھ میں حضرت میاں صاحب کی زندگی میں دہلی سے شائع ہوئی۔دوسری بار ۱۳۳۷ھ میں دہلی سے شائع ہوئی۔تیسری بار لاہور
Flag Counter