Maktaba Wahhabi

190 - 295
اکتوبر ۱۹۶۴ء مدینہ یونیورسٹی میں حدیث کے استاد رہے۔مدینہ منورہ میں ان کی تدریسی مدت ۱۶ برس ہے۔۱۹۸۱ء تا ۱۹۸۵ء جامعہ تعلیماتِ اسلامیہ فیصل آباد میں تدریسی خدمات انجام دیں۔۱۹۸۱ء میں انھیں اسلامی نظریاتی کونسل کا ممبر نامزد کیاگیا اور کئی سال تک آپ کونسل سے وابستہ رہے۔ مولانا عبد الغفار حسن کی زندگی کاپیشتر حصہ درس و تدریس میں بسر ہوا۔تاہم تحریر میں چھوٹے چھوٹے کئی رسا ئل ان کے شائع ہو چکے ہیں۔ ان کی ایک ضخیم کتاب’’عظمتِ حدیث’‘ہے،جو(۳۰۰)صفحات پر محیط ہے۔اس کتاب میں حدیث اورعلومِ حدیث کے تعارف اور حجیتِ حدیث پر تفصیل سے لکھا ہے۔علاوہ ازیں ان کا ایک طویل مضمون’’ہندوستان کے دینی مدارس’‘ہفت روزہ الاعتصام لاہور کے یکم اپریل ۱۹۹۴ء کے شمارے سے شروع ہوا اور ۲۷ جنوری ۱۹۹۵ء تک چھپتا رہا۔درمیان میں کچھ تعطل بھی رہا۔ مولانا سیدمودودی امیر اور شوریٰ کے اختیارات کے مسئلے پر مولانا امین احسن اصلاحی اور کئی دوسرے ارکانِ جماعت کا اختلاف ہوا۔ان میں مولانا عبد الغفار حسن بھی شامل تھے۔انھوں نے بھی مولانا اصلاحی کے ساتھ جماعتِ اسلامی سے استعفیٰ دے دیا۔یہ ۱۹۵۶ء کا واقعہ ہے۔ وفات: مولانا عبد الغفار حسن کی تاریخِ ولادت ۲ جولائی ۱۹۱۳ء ہے۔۲۲ مارچ ۲۰۰۷ء ان کی تاریخِ وفات ہے۔عیسوی حساب کے مطابق انھوں نے ۹۳ سال ۸ ماہ اور ۲ دن کی عمر پائی۔ مولانا محمد اسحاق بھٹی فرماتے ہیں : ’’خاندانی اورذاتی اعتبار سے ان کا مرتبہ و مقام بہت بلند تھا۔ان کی تدریسی
Flag Counter