Maktaba Wahhabi

192 - 295
’’مولانا عبد الصمد نہایت ذی صلاحیت عالم و مدرس تھے۔نیکی و شرافت کا نمونہ اور حلم و صبر کا مجسمہ تھے۔ان کی زندگی سلف صالحین کا پرتو معلوم ہوتی تھی۔کثرتِ مطالعہ کی وجہ سے بینائی کمزور ہو گئی تھی،مگر مطالعہ اور تصنیف و تالیف میں لگے رہتے تھے۔وہ کامیاب مصنف و مولف اور نہایت اچھے مضمون نگار اور انشا پرداز تھے۔ان کے ذوق تصنیف و تالیف اور حدیث و رجال میں دقت نظری کی شہادت کے لیے یہی کافی ہے کہ مولانا عبد الرحمن محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کی وفات کے بعد’’مقدمۃ تحفۃ الأحوذي’‘کی منتشر یاداشتوں اور نامکمل مباحث کے ابواب و فصول کو مولانا نے مکمل کیا اور اس اہم کتاب کو نہایت سلیقہ مندی اور علمی تحقیق و کاوش سے یو ں مرتب و مدون کیا کہ وہ ہر اعتبار سے مکمل ہو گئی۔‘‘(تذکرہ علماے اعظم گڑھ،ص: ۱۶۳) تصانیف: مولانا عبد الصمد ایک کامیاب مصنف تھے۔آپ نے عربی و اردو میں درج ذیل کتابیں لکھیں : 1۔شرح سنن ابن ماجہ(عربی،نامکمل) 2۔ذم غنا و رقص و سرورد۔ تذکیر الإخوان بمنع شرب الدخاں۔ 4۔فقہ حنفی پر ایک نظر: فقہ حنفی خصوصاً ہدایہ کے چند مسائل پر اور اس کے اندر منقول احادیث پر تنقید کی گئی ہے۔ 5۔تائیدِ حدیث بجواب تنقیدِ حدیث۔ 6۔شرفِ حدیث: یہ کتاب حافظ محمد اسلم جیراج پوری رحمہ اللہ(منکرِ حدیث)کے ان مضامین کی تردید میں ہے،جو طلوعِ اسلام(دہلی)میں شائع ہوئے۔ 7۔شانِ حدیث۔یہ کتاب منکرین حدیث کی تردید میں ہے۔(یہ تینوں کتابیں
Flag Counter