Maktaba Wahhabi

24 - 295
تعارف میں نے حضرت مولانا عبد الرحمن محدث مبارک پوری رحمہ اللہ کا تذکرہ اپنے اساتذہ کرام سے سنا تھا اور بار بار سنا تھا۔میرے اساتذہ کرام حدیث پڑھاتے وقت دو تین بزرگوں کا نام بڑی عظمت و احترام کے ساتھ لیتے اور ان کے علم و عمل کی تعریف کیاکرتے تھے۔ان میں شیخ الکل مولانا سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۳۲۰ھ)،مولانا ابو الطیب محمد شمس الحق ڈیانوی عظیم آبادی(المتوفی ۱۳۲۹ھ)صاحبِ’’عون المعبود في شرح سنن أبي داوٗد و غایۃ المقصود’‘اور مولانا محمد عبدالرحمن بن حافظ عبد الرحیم مبارک پوری(المتوفی ۱۳۵۳ھ)صاحبِ’’تحفۃ الأحوذي في شرح جامع الترمذي’‘کا ذکر تدریسِ حدیث کے دوران میں کسی نہ کسی وقت آ جاتا تھا۔ مولانا محمد عبد الرحمن محدث مبارک پوری رحمہ اللہ حضرت میاں سید محمد نذیر حسین محدث دہلوی رحمہ اللہ کے ارشد تلامذہ میں سے تھے۔حضرت میاں سید نذیر حسین صاحب محدث دہلوی نے دہلی میں ۶۲ سال تک تدریس فرمائی اور اس طویل عرصے میں بے شمار حضرات نے آپ سے استفادہ کیا،جن کا شمار ممکن نہیں۔حضرت میاں صاحب کے تلامذہ نے دینِ اسلام کی نشر و اشاعت،کتاب و سنت کی ترقی و ترویج،باطل اَفکار و نظریات کی تردید اور شرک کی و بدعت کے استیصال میں نمایاں خدمات انجام دیں۔ خدمتِ حدیث میں حضرت میاں صاحب کے بعض تلامذہ نے جو تدریسی و
Flag Counter