Maktaba Wahhabi

44 - 295
شیخ علی جون پوری کے تلامذہ میں علامہ محمد طاہر پٹنی(المتوفی ۹۸۶ھ)شامل ہیں۔ان کی جاے پیدایش قصبہ پٹن ہے،جو احمد آباد کے قریب ہے۔خدمتِ حدیث میں ان کی خدمات قابلِ قدر ہیں۔علامہ آزاد بلگرامی رحمہ اللہ ان کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’خادم حدیث نبوی و ناصر سنن مصطفوی است‘‘ ’’حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کے خادم اور سنن مصطفوی صلی اللہ علیہ وسلم کے معین و مددگار تھے۔‘‘(تذکرۃ المحدثین: ۳/۱۱۹) خدمتِ حدیث میں آپ کی درج ذل تصانیف ہیں : چہلِ حدیث،حواشی صحیح بخاری،حواشی صحیح مسلم،حواشی مشکاۃ المصابیح،تذکرۃ الموضوعات،قانون الموضوعات اور مجمع بحار الانوار۔ مجمع بحار الانوار: یہ کتاب ظاہراً حدیث کا لغت ہے،مگر علماے حدیث کے اعتراف کے مطابق وہ در حقیقت صحاح ستہ کی شرح ہے۔(مقالات سلیمان: ۲/۱۸) حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۰۵۲ھ)فرماتے ہیں : ’’از آنجملہ کتاب است کے مشکل شرح صحاح ستہ است مسمی مجمع البحار‘‘ ’’ان کی تصانیف میں ایک کتاب جو صحاح ستہ کی شرح پر مشتمل ہے،اس کا نام مجمع البحار ہے۔‘‘(تاریخ اہلِ حدیث،ص: ۳۸۷) اسماء الرجال پر ان کی کتاب’’مغنی’‘ہے۔ان کی وفات ۹۸۶ھ میں ہوئی۔ (مقالاتِ سلیمان: ۲/۱۹) شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ : حدیثِ نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی تدریس اور نشر و اشاعت میں حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ(المتوفی ۱۰۵۲ھ)کی خدمات کا احاطہ نہیں کیا جا سکتا۔ان کی ذات
Flag Counter