آیات کریمہ کی تفسیر اور ان سے اخذ کردہ دروس
(۱)
{وَقَالَ إِِ نِّی ذَاہِبٌ إِِلٰی رَبِّی}
[اور انہوں (ابراہیم علیہ السلام ) نے کہا: ’’بے شک میں اپنے رب کی طرف جارہا ہوں]
تفسیر:
مفسرین کرام کے بیان کردہ معانی میں سے تین درج ذیل ہیں:
۱: میں وہاں ہجرت کرکے جارہا ہوں، جہاں جانے کا میرے رب تعالیٰ نے حکم دیا ہے۔[1]
۲: میں وطن، اعزہ و اقارب اور سب کچھ چھوڑ کر ایسی جگہ جارہا ہوں، جہاں میں اپنے رب تعالیٰ کی عبادت بلا روک ٹوک کرسکوں۔[2]
اسی بات کا ذکر قرآن کریم کے ایک دوسرے مقام میں ان الفاظ کے ساتھ ہے:
{وَ أَعْتَزِلُکُمْ وَ مَا تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ وَ أَدْعُوْا رَبِّیْ عَسٰٓی أَ لَّآ أَکُوْنَ بِدُعَآئِ رَبِّیْ شَقِیًّا}[3]
|