Maktaba Wahhabi

125 - 534
اس خط کے اندر عثمان رضی اللہ عنہ نے اس حقیقت کو واشگاف کیا کہ خلیفہ کے بدلنے سے امور سلطنت میں کوئی تغیر نہیں پیدا ہو گا، کیوں کہ خلفاء و امراء سب کا منہج عمل ایک ہی ہے وہ یہ کہ لوگوں کی زندگی میں اسلام کا نفاذ ہو۔ اور اسی طرح عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان کہ ’’عمر رضی اللہ عنہ نے تمہارے لیے جو اصول و ضوابط مقرر کیے ہیں وہ ہم میں سے کسی پر مخفی نہیں بلکہ وہ ہمارے سامنے طے ہوئے تھے۔‘‘ اس بات کی طرف کھلا اشارہ ہے کہ ان خلفاء کی حکومت شورائیت پر قائم تھی، جس کا یہ نتیجہ ہے کہ تمام اہم امور و مسائل اپنی تمام تفاصیل کے ساتھ اہل حل و عقد کے سامنے ہوتے ہیں، اس لیے ایک حاکم کے جانے کے بعد جب دوسرا حاکم آتا ہے تو وہ بھی اسی منہج پر کاربند ہوتا ہے کیوں کہ ہدف سب کے سامنے واضح ہوتا ہے۔ عثمان رضی اللہ عنہ کا یہ فرمان کہ ’’کوئی تغیر و تبدل نہ کرنا ورنہ اللہ تمہیں بدل دے گا۔‘‘ اس کے اندر اس کائنات میں سنت الٰہی کا صحیح فہم پنہاں ہے۔ اولیاء اللہ کے ساتھ اللہ کی توفیق اور حمایت و نصرت اور اس کی معیت، شریعت کے التزام اور امر الٰہی کی اتباع کے ساتھ مشروط ہے، جب لوگ اس میں تغیر و تبدل کا شکار ہوں گے تو اللہ تعالیٰ غلبہ و اقتدار کی حالت کو بدل دے گا اور ان کی جگہ دوسروں کو لا کھڑا کرے گا۔[1] ارشاد الٰہی ہے: لَهُ مُعَقِّبَاتٌ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَمِنْ خَلْفِهِ يَحْفَظُونَهُ مِنْ أَمْرِا للّٰهِ إِنَّ اللّٰهَ لَا يُغَيِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتَّى يُغَيِّرُوا مَا بِأَنْفُسِهِمْ وَإِذَا أَرَادَ اللّٰهُ بِقَوْمٍ سُوءًا فَلَا مَرَدَّ لَهُ وَمَا لَهُمْ مِنْ دُونِهِ مِنْ وَالٍ (11) (الرعد: ۱۱) ’’اس کے پہرے دار انسان کے آگے پیچھے مقرر ہیں جو اللہ کے حکم سے اس کی نگہبانی کرتے ہیں، کسی قوم کی حالت اللہ تعالیٰ نہیں بدلتا جب تک کہ وہ خود اسے نہ بدلیں، جو ان کے دلوں میں ہے، اللہ تعالیٰ جب کسی قوم کو سزا دینے کا ارادہ کر لیتے ہیں تو وہ بدلا نہیں کرتا، اور سوائے اس کے کوئی بھی ان کا کارساز نہیں۔‘‘ اس خط کے اندر آپ نے انہیں اس بات سے آگاہ فرمایا کہ وہ اپنے واجبات سے واقف رہیں اور اس کو ادا کرنے میں لگے رہیں تاکہ واجبات کے شعور و احساس اور اس پر عمل پیرا ہونے میں راعی و رعیت کے درمیان اتحاد و اتفاق قائم رہے اور ہر فرد کے اندر یہ شعور بیدار ہو کہ اپنی قوم کے لیے اسی طرح کام کرے جس طرح اپنی ذات کے لیے کرتا ہے۔[2] ۳۔خراج وصول کرنے والوں کے نام عثمان رضی اللہ عنہ کا خط: خراج وصول کرنے والوں کے نام پہلا خط تحریر کرتے ہوئے فرمایا:
Flag Counter