Maktaba Wahhabi

206 - 534
اس پر ان لوگوں نے عثمان رضی اللہ عنہ سے اس کے خلاف شکایت کی۔ آپ نے اسے بلا بھیجا پھر آپ نے اسے تعزیری سزا دیتے ہوئے قید کر دیا جیسا کہ آپ مسلمانوں کے ساتھ کرتے تھے اس پر یہ بہت گراں گزرا وہ برابر جیل ہی میں رہا یہاں تک کہ وفات پا گیا۔[1] ۱۵۔ تعریض پر حد قذف جاری کرنا: عثمان رضی اللہ عنہ تعریض کی وجہ سے حد قذف جاری کرتے تھے۔ایک شخص نے دوسرے کے بارے میں کہا: ((یا ابن شامۃ الوذر))’’اے شرم گاہ سونگھنے والی (زانیہ) کے بیٹے!‘‘ اس پر عثمان رضی اللہ عنہ سے اس نے شکایت کی، اس شخص نے کہا کہ میری مراد اس کلمہ سے یہ نہ تھی بلکہ میں نے یہ اور یہ مراد لیا تھا لیکن عثمان رضی اللہ عنہ نے اس کی ان تاویلات کا اعتبار نہ کرتے ہوئے اس پر حدقذف جاری فرمائی۔[2] ۱۶۔زنا کی سزا: جب کسی مرد یا عورت پر زنا ثابت ہو جائے اور وہ آزاد شادی شدہ ہو تو اس کو پتھروں سے رجم کیا جائے گا یہاں تک کہ مر جائے۔ عثمان رضی اللہ عنہ کے عہد خلافت میں ایک آزاد عورت نے زنا کا ارتکاب کیا تو آپ نے اس کو رجم کرنے کا حکم جاری فرمایا، لیکن اس کے رجم کے وقت آپ خود موجود نہ تھے۔[3] ۱۷۔ جلاوطنی کی تعزیری سزا: عثمان رضی اللہ عنہ کو یہ خبر پہنچی کہ ابن ابی حبکہ نہدی نیرنگ (شعبدہ بازی) کو رواج دے رہا ہے تو آپ نے ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ کو لکھا کہ اس سے اس سلسلہ میں دریافت کرو اگر وہ اس کا اعتراف کر لے تو اس کو سخت سزا دو۔ ولید رضی اللہ عنہ نے اس کو طلب کر کے اس سلسلہ میں تحقیق کی، اس نے اعتراف کیا اور کہا کہ یہ تو مفید اور پسندیدہ چیز ہے۔ ولید رضی اللہ عنہ نے حکم جاری کیا اور اس کو سزا دی گئی۔ پھر لوگوں کو اس کے سلسلہ میں مطلع کیا اور عثمان رضی اللہ عنہ کا فرمان نامہ پڑھ کر سنایا، فرمان نامہ سن کر لوگ اس کے مخالف ہو گئے اور لوگ اس بات پر حیران ہوئے کہ عثمان رضی اللہ عنہ کو اس کی اطلاع کیسے ہو گئی؟ ابن ابی حبکہ سر کشی پر اتر آیا اس کی اطلاع امیر المومنین کو دی گئی تو آپ نے اس کو اور اس کے ساتھی مالک بن عبداللہ کو شام میں دیناوند کی طرف جلاوطن کر دیا۔[4] ۱۸۔ عباس رضی اللہ عنہ کے جنازے سے لوگوں کو دور کرنا: عبدالرحمن بن یزید کا بیان ہے کہ جب عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کا جنازہ جنازہ گاہ میں لایا گیا تو لوگوں کی کثرت سے بھیڑ بہت بڑھ گئی جس کی وجہ سے آپ کے جنازہ کو بقیع لے جایا گیا، جب ہم نے بقیع میں آپ کی نماز جنازہ پڑھی تو اتنا مجمع کسی کے جنازہ میں نہیں دیکھا۔ بھیڑ کی وجہ سے کوئی شخص چارپائی سے قریب نہیں
Flag Counter