Maktaba Wahhabi

245 - 534
بلاغت: آپ حاضر جواب، فی البدیہ بولنے والے، قوی الحجہ اور منطقی تھے۔ قتل کے ایک قضیہ میں آپ نے کسی قوم کے لوگوں سے کہا فیصلہ کرو، انہوں نے کہا ہم اس قضیہ میں دودیت کا فیصلہ کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: جو چاہو کرو۔ جب لوگ خاموش ہو گئے تو فرمایا: جو تمہارا مطالبہ ہے ہم تمھیں دے دیں گے لیکن میں آپ حضرات سے ایک بات کہتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ نے ایک ہی دیت عائد کی ہے، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی ایک ہی دیت کا فیصلہ کیا ہے، آج آپ لوگ طالب ہیں ہو سکتا ہے کل مطلوب بن جائیں، تو لوگ بھی تم سے اس سے کم پر راضی نہ ہوں گے جو تم اپنے لیے جاری کرو گے۔ یہ سن کر انہوں نے کہا: ہم ایک دیت لیں گے۔[1] آپ نے ایک شخص کو کہتے ہوئے سنا کہ مجھے اس کی پروا نہیں کہ میری مدح کی جا رہی ہے یا مذمت کی جا ری ہے۔ یہ سن کر آپ نے فرمایا: ’’یقینا تجھے راحت مل گئی جہاں شریف لوگ تھک گئے۔‘‘ [2] ایثار: احنف جو اپنے لیے پسند کرتے وہی دوسروں کے لیے بھی پسند کرتے تھے، بلکہ خیر و بھلائی میں اپنے اوپر دوسروں کو ترجیح دیتے تھے۔ آپ کے مطمئن نفس کو یہ انتہائی محبوب و مرغوب تھا کہ آپ کی محنت سے دوسروں کو خیر حاصل ہو جائے۔ جس وقت احنف عمر رضی اللہ عنہ کی خلافت میں حاضر ہوئے آپ نے انہیں ان کی خدمات پر انعام سے نوازنا چاہا، انہوں نے عرض کیا: امیر المومنین! میں اتنے دور دراز علاقہ کو طے کر کے آپ کے پاس انعام لینے حاضر نہیں ہوا ہوں، میری ضرورت وہی ہے جو میرے پیچھے لوگوں کی ضرورت ہے اس سے عمر رضی اللہ عنہ کے پاس ان کا مقام اور بلند ہو گیا۔[3] امانت: احنف انتہائی درجہ کے امین انسان تھے۔ یہ بات گزر چکی ہے کہ جب انہوں نے اپنے چچا زاد بھائی اسید کو بلخ پر عامل مقرر کیا اور بلخ والوں نے ان کی خدمت میں سونے چاندی کے برتن، دینار و درہم اور سامان و کپڑے پیش کیے تو اسید نے ان سے دریافت کیا کہ کیا یہ مصالحت کے وقت جو طے ہوا تھا وہ ہے؟ بلخ کے لوگوں نے کہا: نہیں، لیکن آج کے دن ہم اپنے حکام کے لیے اس طرح ہدیہ پیش کرتے ہیں تاکہ ان کی نظر عنایت ہم پر رہے۔ اسید نے دریافت کیا! آج کون سا دن ہے انہوں نے کہا مہرگان (جشن کا دن) اسید نے کہا: مجھے معلوم نہیں یہ کیاہے؟ اور میں یہ ناپسند کرتا ہوں کہ تمہارا یہ ہدیہ واپس کر دوں، اور شاید یہ میرا حق ہو، ابھی میں اسے لے لیتا ہوں اور اسے الگ رکھتا ہوں پھر دیکھوں گا کہ اس سلسلہ میں کیا کرنا ہے؟ آپ نے اسے لے لیا، اور جب
Flag Counter