Maktaba Wahhabi

257 - 534
اور ایک روایت میں ہے کہ ابو درداء رضی اللہ عنہ کو روتا ہوا دیکھ کر جبیر بن نفیر نے کہا: کیوں روتے ہو، آج کے دن تو اللہ تعالیٰ نے اسلام اور مسلمانوں کو عزت بخشی ہے؟ ابودرداء رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: اللہ تم پر رحم کرے، یہ غالب قوم تھی، سلطنت کی مالک تھی، لیکن جب انہوں نے اللہ کے حکم کو پامال کر دیا تو اللہ نے ان کا جو انجام کیا اس کا تم مشاہدہ کر رہے ہو۔ قید و بند کو اللہ نے ان پر مسلط کر دیا ہے اور جب اللہ کسی قوم پر قید و بند کو مسلط کر دیتا ہے تو پھر اللہ کو ان کی ضرورت نہیں رہتی ہے۔ اور فرمایا: جب لوگ اللہ کا حکم پامال کر دیں تو وہ اللہ کے نزدیک ذلیل ترین ہو جاتے ہیں۔[1] ابودرداء رضی اللہ عنہ نے یہاں جو کچھ فرمایا وہ اللہ تعالیٰ کے معاملات میں گہری فقہ و بصیرت کی اعلیٰ مثال ہے۔ یہ جلیل القدر صحابی ان لوگوں پر حسرت سے رو رہے ہیں جن کی بصیرت کو اللہ نے اندھا کر دیا، انہوں نے دعوت حق کو قبول نہ کیا اور اس المناک انجام کو پہنچ گئے۔ حکومت و عزت چھن گئی اور ذلت و رسوائی ہاتھ آئی، کیوں کہ یہ باطل پر ڈٹے رہے اور دعوت حق سے گریز کرتے ہوئے کبر و غرور کا راستہ اختیار کیا، اگر یہ لوگ عقل و خرد سے کام لیتے تو اسلام قبول کرنے میں ان کے ملک کی بقا اور آبادکاری رہتی، اور اسلامی سلطنت کی حمایت و تائید سے ہمکنار ہوتے۔ ابودرداء رضی اللہ عنہ کی یہ گہری سوچ ان کی رحمت و شفقت کا عظیم مظہر ہے جو ان کے پاکیزہ نفس میں موجزن ہوئی، اور اس عظیم انسان کی آنکھوں سے آنسوؤں کی شکل میں جاری ہو گئی تاکہ اس قوم کے برے انجام پر اپنے نفس میں موجزن شفقت و رحمت اور افسوس کی ترجمانی کر سکیں۔ ضلالت پر مداومت، زوال سلطنت، اور ذلت و رسوائی میں واقع ہونا اس قوم کا انجام بنا، جس طرح ایک مسلمان لوگوں کے اسلام میں داخل ہونے سے خوش ہوتا ہے اسی طرح کافروں کو ضلالت و گمراہی میں مبتلا دیکھ کر غمگین ہوتا ہے، کیوں کہ وہ اچھی طرح جانتا ہے کہ عذاب الیم آخرت میں ان کا منتظر ہے۔ مزید برآں دنیا میں وہ قید و بند اور قتل کا شکار ہوں تو اس کا غم اور بڑھ جاتا ہے۔[2] عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ قبرص کا مال غنیمت تقسیم کرتے ہیں: عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ نے معاویہ رضی اللہ عنہ سے کہا: میں غزوہ حنین میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک تھا، لوگ آپ سے مال غنیمت سے متعلق گفتگو کر رہے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اونٹ کا بال لیا اور فرمایا: ((ما لی مما افاء اللّٰه علیکم من ہذہ الغنائم الا الخمس والخمس مردود علیکم۔))
Flag Counter