Maktaba Wahhabi

263 - 534
استقلال و آزادی حاصل ہو گی، اور مسلمانوں کو جنوبی سرحدوں کے سلسلہ میں اطمینان حاصل ہو گا، اس جانب سے کوئی خطرہ نہیں رہے گا اور نوبہ کا دروازہ مسلمانوں کی تجارت اور غلاموں کے حصول کے لیے کھلا رہے گا چنانچہ مسلمان ’’نوبہ‘‘ اور ’’بجر‘‘ میں آباد ہوئے اور ان میں سے بھی بہت سے لوگ مسلمان ہو گئے۔[1] فتح افریقہ: برقہ، طرابلس اور لیبیا کے بقیہ علاقوں پر حملہ سے عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کا مقصد ملک کو فتح کرنا اور لوگوں کے دلوں سے رومانی طاغوت کو زائل کرنا تھا، تاکہ لوگوں کے سامنے راستہ واضح ہو جائے اور دین کو اختیار کرنے کی انہیں مکمل آزادی حاصل ہو۔ یہ با برکت حملے اس علاقے کو روشنی عطا کرنے اور لوگوں کو بندوں کی غلامیوں سے نکال کر بندوں کے رب کی غلامی میں پہنچانے کا بنیادی سبب تھے جب کہ یہ پورا علاقہ بت پرستی کے گھٹا ٹوپ اندھیرے میں ڈوبا ہوا تھا، لوگوں نے اللہ تعالیٰ کو چھوڑ کر انسانوں ہی کو رب بنا لیا تھا۔[2] عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ کے افریقہ پر چڑھائی سے متعلق ڈاکٹر صالح مصطفی رقم طراز ہیں: ’’۲۶ھ مطابق ۶۴۶ء میں عمرو بن العاص مصر کی ولایت سے معزول ہوئے، اور عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہما کو وہاں کا والی مقرر کیا گیا۔ عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ شہسواروں کے دستے بھیجتے رہے، جس طرح عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما کے دور میں تھا، یہ دستے افریقہ کے اطراف پر چھاپہ مارتے اور غنیمت حاصل کرتے۔ ‘‘[3] یہ دستے افریقہ (تونس) کا رخ کرتے تاکہ مستقبل میں اس کی صورت حال سے واقفیت حاصل ہو اور اس کی فتح کا راستہ ہموار ہو۔ شہسواروں کے یہ رسالے اطلاعی دستوں کے مانند تھے جن کا مقصد دشمن سے متعلق تفصیلات فراہم کرنا ہوتا ہے۔ جب عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ کے پاس افریقہ سے متعلق کافی معلومات جمع ہو گئیں، اس کا جغرافیائی موقع و محل، دخول و خروج کے راستے اور فوج و جنگی ساز و سامان کی تفصیلات مل گئیں تو اس وقت آپ نے عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کو افریقہ سے متعلق ان اہم معلومات کی اطلاع بھیجی، اور اس کو فتح کرنے کی اجازت طلب کی، ان کی طلب قبول ہوئی اور دربار خلافت سے افریقہ کو فتح کرنے کی اجازت مل گئی۔ ڈاکٹر صالح مصطفی لکھتے ہیں: ’’جب عبداللہ بن سعد رضی اللہ عنہ نے خلیفہ راشد عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے افریقہ پر چڑھائی کی اجازت طلب کی تو عثمان رضی اللہ عنہ نے صحابہ کو جمع کیا، اور اس سلسلہ میں ان سے مشورہ طلب کیا، تو ابو الاعور سعید بن زید رضی اللہ عنہ کے علاوہ تمام لوگوں نے افریقہ کو فتح کرنے کا مشورہ دیا۔ سعید بن زید رضی اللہ عنہ ، عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ
Flag Counter