Maktaba Wahhabi

276 - 534
طویل تجربہ حاصل تھا اور اس کے مقابلہ میں مسلمان طفل مکتب تھے، لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو غلبہ و بلندی عطا کی کیوں کہ اللہ تعالیٰ نے ان مومنوں کو روئے زمین میں اپنے دین کی نشرو اشاعت اور اپنے کلمے کو بلند کرنے کے لیے مسخر کر دیا تھا۔ اس معرکہ میں سپہ سالار عبداللہ بن سعد بن ابی سرح رضی اللہ عنہ کی قوت و ہمت، مستقل مزاجی ، جنگ کی تنظیم پر اعلیٰ قدرت و صلاحیت قابل تعریف ہیں۔ دین اسلام کو غالب کرنے اور اسلامی سلطنت کی شان کو بلند کرنے کی راہ میں مسلمانوں کی جواں مردی اور قتال کا یہ معرکہ عظیم مظہر اور بین ثبوت ثابت ہوا۔[1] عثمانی فتوحات کے اہم دروس ومواعظ اور فوائد مومنوں کے لیے عہد الٰہی کی تکمیل: علامہ ابن کثیر رحمہ اللہ سیّدناعثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے آپ کے ہاتھوں بہت سے ممالک اور شہروں پر مسلمانوں کو فتح عطا فرمائی،اور اسلامی مملکت کی حدود کو وسعت ملی، محمدی سلطنت پھیلی اور مصطفوی رسالت زمین کے مشرق و مغرب میں پہنچ گئی، اور اللہ تعالیٰ کے اس فرمان کی صداقت لوگوں پر ظاہر ہوئی: وَعَدَ اللّٰهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَى لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَلِكَ فَأُولَئِكَ هُمُ الْفَاسِقُونَ (55) (النور: ۵۵) ’’تم میں سے ان لوگوں سے جو ایمان لائے ہیں اور نیک اعمال کیے ہیں اللہ تعالیٰ وعدہ فرما چکا ہے کہ انہیں ضرور زمین میں خلیفہ بنائے گا، جیسا کہ ان لوگوں کو خلیفہ بنایا تھا جو ان سے پہلے تھے، اور یقینا ان کے لیے ان کے اس دین کو مضبوطی کے ساتھ محکم کر کے جما دے گا جسے ان کے لیے وہ پسند فرما چکا ہے، اور ان کے اس خوف و خطر کو وہ امن و امان سے بدل دے گا، وہ میری عبادت کریں گے، میرے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرائیں گے، اس کے بعد بھی جو لوگ ناشکری اور کفر کریں وہ یقینا فاسق ہیں۔‘‘ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: هُوَ الَّذِي أَرْسَلَ رَسُولَهُ بِالْهُدَى وَدِينِ الْحَقِّ لِيُظْهِرَهُ عَلَى الدِّينِ كُلِّهِ وَلَوْ كَرِهَ
Flag Counter