Maktaba Wahhabi

355 - 534
اور آپ کے ننھیالی رشتے میں پڑتا تھا، وہ نصرانی تھا اس نے آپ کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا۔ اس کو شراب پینے کی عادت تھی، ابوزبید کے ساتھ رہنے کی وجہ سے بعض بے وقوف لوگ ولید رضی اللہ عنہ کو شراب نوشی کے ساتھ متہم کرنے لگے۔ ابو زینب اور ابو مورع جو پہلے سے موقع کے انتظار میں تھے انہوں نے اسے غنیمت سمجھا اور سیدھے دونوں مدینہ پہنچ گئے، اور عثمان رضی اللہ عنہ کے سامنے ولید رضی اللہ عنہ سے متعلق شراب نوشی کی شہادت دی اور کہا کہ ہم نے ولید کو شراب کی قے کرتے ہوئے دیکھا ہے۔ عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: شراب کی قے وہی کرے گا جس نے اس کو نوش کیا ہو۔ پھر ولید رضی اللہ عنہ کو کوفہ سے مدینہ طلب کیا۔ ولید رضی اللہ عنہ نے عثمان رضی اللہ عنہ کے سامنے حلفیہ بیان دیا اور صورت حال سے مطلع کیا۔ عثمان رضی اللہ عنہ نے فرمایا: ہم حد جاری کریں گے، اور جھوٹی گواہی دینے والا جہنم رسید ہو گا، میرے بھائی تم صبر کرو۔[1] محب الدین خطیب رحمہ اللہ فرماتے ہیں: صحیح مسلم کی روایت میں جو یہ زیادتی ہے کہ آپ نے ولید کو بلوایا، کیوں کہ انہوں نے صبح کی نماز دو رکعت پڑھائی، پھر کہا: ’’میں نے زیادہ پڑھائی ہے‘‘ اور مسند احمد کی بعض سندوں میں ہے کہ ’’چار رکعت پڑھائی‘‘ تو اس سلسلہ میں کسی گواہ کی کوئی شہادت ثابت نہیں ہے بلکہ یہ واقعہ کے ناقل حضین کا کلام ہے، اور یہ شہود میں سے نہیں ہیں، اور نہ کسی شاہد سے روایت کی ہے اور نہ کسی معروف شخص سے روایت کی ہے مزید برآں وہ اس مزعومہ قصہ کے وقت کوفہ میں بھی موجود نہ تھے اس لیے اس زیادتی کا اعتبار نہ ہو گا۔[2] یہ ہیں کوفہ پر عثمان رضی اللہ عنہ کے گورنر ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ ، مجاہد، فاتح، عادل، مظلوم، جنھوں نے امت کے لیے اپنی طاقت بھر ہر عمل خیر پیش کیا، اور پھر اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ باطل پرست کس طرح صالحین پر ظلم ڈھاتے ہیں، اور ان کے باطل کا اثر کس طرح لوگوں پر ہوتا ہے، چنانچہ آپ نے عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت کے بعد معاشرہ کے شوروغل سے علیحدگی اختیار کر لی، اور اپنی ایک زمین جو رقہ سے پندرہ میل پر الجزیرہ میں واقع تھی، رہائش اختیار کر لی، جہاں خلافت فاروقی میں جہاد و دعوت میں مصروف تھے۔[3] علی و معاویہ رضی اللہ عنہما کے دور میں ہونے والی تمام جنگوں سے علیحدہ رہے، اسی سر زمین میں آپ کی وفات۶۱ھ میں ہوئی، اور وہیں مدفون ہوئے، اور یہ بھی بیان کیا گیا ہے کہ معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں آپ کی وفات ہوئی۔[4] سعید بن العاص اموی رضی اللہ عنہ : سلسلہ نسب: سعید بن العاص بن امیہ بن عبدشمس بن عبدمناف القرشی الاموی۔[5] ابو حاتم کا بیان ہے کہ آپ صحبت نبوی کے شرف سے سرفراز ہیں۔ ولید بن عقبہ رضی اللہ عنہ کے بعد کوفہ کے گورنر
Flag Counter