Maktaba Wahhabi

405 - 534
ارتداد کا شکار ہونے والوں کو کام میں لانے کا نتیجہ کوفہ میں یہ رونما ہوا کہ وہاں کے لوگ بدل گئے، اور ان کے سپہ سالار عبدالرحمن بن ربیعہ رضی اللہ عنہ ترکوں کے ساتھ جنگ میں شہید ہوئے، یہی وہ جرنیل تھے کہ جب یہ عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور میں ان سے قتال کرتے تو لوگ خوف زدہ رہتے، اور کہتے تھے کہ ان کے ساتھ فرشتے ہوتے ہیں جو موت سے انہیں بچاتے ہیں، اسی لیے ہمارے خلاف یہ اتنی جرأ ت اور جواں مردی سے لڑتے ہیں۔[1] اس کے آثار واضح طور سے اس فتنہ میں نمایاں ہیں جس کے نتیجہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت پیش آئی، چنانچہ ہم عثمان رضی اللہ عنہ کے سلسلہ میں متہم افراد کی فہرست میں ان حضرات کا نام پاتے ہیں جن کا تعلق ان قبائل سے تھا جو ارتداد کا شکار ہوئے جیسے سودان بن حمران سکونی، قتیرہ بن فلان سکونی، حکیم بن جبلہ عبدی۔[2] د:…یہود و نصاریٰ: ان میں سے اکثر جزیرہ عرب سے نکال دیے گئے تھے یا خود نکل گئے تھے اور ان لوگوں نے جا کر بڑے بڑے شہروں میں سکونت اختیار کر لی تھی انہی شہروں میں کوفہ اور بصرہ تھے۔ یہودی خاص طور سے اپنی فطرت کے مطابق ان شہروں میں جو اسلامی فتوحات سے بالکل قریب تھے اپنی مشہور دوہری پالیسی ادا کر رہے تھے یعنی مختلف وسائل کے ذریعہ سے مالی غلبہ و برتری اور اسلامی فتوحات کو پہنچنے والی امداد و کمک کو روکنے کی سازش۔[3] ان شاء اللہ یہود کے کردار کا تذکرہ آگے بیان ہو گا۔ معاشرہ کی ثقافتی تشکیل: بشری اختلاط کے ساتھ ساتھ ثقافتی اختلاط بھی شروع ہوا جو بشری اختلاط سے کم ضرر رساں نہ تھا، بہت سی ثقافتیں، افکار و نظریات اور عقائد انسانوں کی اس بڑی تعداد کے ساتھ ٹوٹ پڑے جو اسلامی معاشرہ میں گھل مل گئے، اور پھر اسلامی معاشرہ پر یہ بہت بڑا بوجھ ثابت ہوئے، جس سے مصیبت میں مزید اضافہ ہوا، اس کی تفصیل یہ ہے کہ ابتدائی دور میں ان مفتوحہ علاقوں کے باشندوں میں مسلمانوں کی تاثیر کم رہی، اگرچہ مسلمان ان علاقوں کی تشکیل میں شامل ہوئے، ان کے درمیان زندگیاں گزاریں، ان میں شادیاں کیں، ان کی زبانیں سیکھیں، ان کے لباس استعمال کیے اور ان کے عادات و مراسم کو اختیار کیے۔[4] ان علاقوں کے باشندوں کو اسلامی تربیت کی وافر مقدار نہ مل سکی، اور مہاجرین و انصار صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرح اسلامی روح سے یہ آسودہ نہ ہو سکے۔ اسی طرح وہ عربی قبائل جو ان مفتوحہ علاقوں کے باشندوں کے ساتھ ضم ہو گئے، اگرچہ اسلام نے ان مختلف قبائل کو ایک متعین
Flag Counter