Maktaba Wahhabi

435 - 534
کے دل چھوٹے ہو گئے۔[1] اس طرح معاویہ رضی اللہ عنہ نے اپنی پوری فکری، سیاسی اور ثقافتی صلاحیت ان کو مطمئن کرنے کے لیے صرف کر دی۔ ٭ جاہلیت اور اسلام میں قریش کی صورت حال کو بیان کیا۔ ٭ ان لوگوں کے قبائل کو موضوع بحث بنایا، اور جاہلیت میں ان قبائل کی صورتِ حال کو بیان کیا۔ محل وقوع پسندیدہ نہ تھا، آب وہوا اچھی نہ تھی، بدبو سے بھرا ہوا علاقہ تھا، قدرتی طور سے یہ صورت حال تھی اور پھر سیاسی طور سے فارس کی اتباع اور ذلت تھی، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے اسلام کے ذریعہ سے انہیں شرف بخشا، اور ذلت کے بعد عزت عطا فرمائی اور پستی کے بعد ترقی ملی۔ ٭ پھر معاویہ رضی اللہ عنہ نے صعصعہ بن صوحان کو لیا، جو پارٹی کا خطیب تھا، اور بتلایا کہ کس طرح وہ دعوت رسالت قبول کرنے سے گریز کرتا رہا، اور کس طرح اس کی قوم اسلام میں داخل ہوئی۔ پھر یہ لوٹا اور اسلام میں داخل ہوا اور اسلام نے اسے پستی کے بعد رفعت عطا کی۔ ٭ معاویہ رضی اللہ عنہ نے صعصعہ اور اس کے ساتھیوں کے عزائم اور منصوبوں کا پردہ فاش کیا، اور بتلایا کہ کس طرح وہ فتنہ و فساد برپا کرنا چاہتے ہیں اور اللہ کے دین میں کجی لانا چاہتے ہیں۔ ٭ یقینا شیطان اس فتنہ کا گھونسلا ہے اور وہی اس برائی کا محرک ہے۔ اس طرح معاویہ رضی اللہ عنہ نے امت کی تاریخ کو اولاً اللہ سے پھر اسلام اور عقیدہ سے جوڑا، اور پھر ان لوگوں کی جعل سازی کا پردہ چاک کیا۔ انہیں بے نقاب کیا، اور ان کے عزائم اور منصوبوں کو ظاہر کیا، اور جاہلیت سے ان کے تعلق کو واشگاف کیا۔[2] دوسری بیٹھک: دوسرے دن معاویہ رضی اللہ عنہ ان کے پاس تشریف لائے اور طویل گفتگو کی۔ فرمایا: لوگو! مجھے اچھا جواب دو ورنہ خاموش رہو، غور و فکر کرو اور سوچو اس سلسلہ میں جو تمھیں اور تمہارے اہل، تمہارے خاندان اور قبیلہ اور مسلمانوں کی جماعت کے لیے نفع بخش ہو پھر اسے طلب کرو، تم زندہ رہو اور تمہارے ساتھ ہم بھی زندہ رہیں۔ صعصعہ نے کہا: تم اس کے اہل نہیں، تمہارے لیے کوئی تعظیم نہیں کہ تمہاری اطاعت اللہ کی معصیت میں کی جائے۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا میں نے تمہارے ساتھ گفتگو کے آغاز میں تمھیں اللہ سے تقویٰ، اس کی اطاعت اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی اتباع اور اس بات کا حکم نہیں دیا کہ اللہ کی رسی مل کر مضبوطی سے تھام لو اور اختلاف نہ کرو ۔ انہوں نے کہا: تم نے تو اختلاف اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی لائی ہوئی شریعت کی مخالفت کا حکم دیا ہے۔ معاویہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں تم کو اب حکم دیتا ہوں کہ اگر میں نے ایسا کہا ہے جیسا کہ تم کہہ رہے ہو تو میں اللہ
Flag Counter