Maktaba Wahhabi

519 - 534
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ : ابو مریم سے روایت ہے فرماتے ہیں جس دن عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت ہوئی اس دن ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو دیکھا آپ کی دو چوٹیاں تھیں ان دونوں کو پکڑ کر فرما رہے تھے اللہ کی قسم عثمان کو ناحق شہید کیا گیا ہے۔[1] ابوبکرہ رضی اللہ عنہ : علامہ ابن کثیر روایت کرتے ہیں کہ ابوبکرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں آسمان سے زمین پر پھینک دیا جاؤں یہ میرے لیے اس سے بہتر ہے کہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت میں شریک کیا جاؤں۔[2] ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ : ابو عثمان نہدی سے روایت ہے کہ ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اگر عثمان رضی اللہ عنہ کی شہادت ہدایت ہوتی تو امت اس کے ذریعہ سے دودھ دوہتی لیکن یہ ضلالت تھی جس کی وجہ سے امت کو خون دوہنا پڑا۔[3] سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ : ابن عساکر اپنی سند سے سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے فرمایا: یقینا اسلام مضبوط قلعہ میں محفوظ تھا، لوگوں نے عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید کر کے اسلام میں دراڑ پیدا کر دی اور اس میں نشتر لگا دیا وہ لوگ اس دراڑ کو پر نہ کر سکے یا قیامت تک وہ اس دراڑ کو پر نہیں کر سکتے۔ مدینہ والوں میں خلافت تھی انہوں نے اس کو مدینہ سے نکال دیا اور یہ ان میں لوٹ نہیں سکتی۔[4] عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما : ابو نعیم نے معرفۃ الصحابہ میں اپنی سند سے عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہما سے روایت کی ہے کہ انہوں نے فرمایا: عثمان بن عفان ذوالنورین رضی اللہ عنہ مظلوم شہید ہوئے، آپ کو دہرا اجر دیا گیا۔[5] عبداللہ بن سلام رضی اللہ عنہ : آپ نے فرمایا: عثمان رضی اللہ عنہ کو شہید نہ کرو اگر تم نے ایسا کیا تو کبھی ایک ساتھ نماز نہ پڑھ سکو گے۔[6] اور ایک روایت میں ہے: اللہ کی قسم تم خون عثمان کو ایک سینگی بھر بھی بہاؤ گے تو اللہ سے دور ہو جاؤ گے۔[7]
Flag Counter