Maktaba Wahhabi

144 - 335
اخبارِ محمدی میں شائع درج ذیل دو خبریں بھی دار الحدیث کے طلبا کی تقریری صلاحیتوں کا پتا دیتی ہیں : 1۔ ’’مدرسہ دارالحدیث رحمانیہ کا جلسہ‘‘: ’’بتاریخ ۳؍ ماہ رواں (اگست ۱۹۳۹ء) کو مدرسے کی ’’جمعیۃ الخطابۃ‘‘ کے سالِ رواں کے ختم پر حسبِ معمول ایک نہایت شان دار جلسہ زیرِ صدارت خطیبِ ہند حضرت مولانا مولوی محمد صاحب (مدرس مدرسہ محمدیہ ایڈیٹر اخبار ہذا) منعقد ہوا۔ صبح سے شام تک یہ جلسہ ہوتا رہا۔ شہری لوگ اور علماے کرام نے بھی اس میں شرکت فرمائی۔ طلباے مدرسہ کی اردو عربی تقریریں ہوئیں ، ان طلبا کی بنائی ہوئی نظمیں سنائی گئیں ۔ ہر ایک تقریر اپنے اپنے عنوان پر نہایت مدلل اور شگفتہ تھی۔ اس لیے جناب صدر صاحب نے ہر ایک کو اچھے نمبر دیے اور اس بنا پر تمام مقررین کو فیاض دل ناظم صاحب نے نقد انعام و اکرام سے سرفراز فرمایا۔ حضرت المکرم مولانا عبد اﷲ الشریف مکی مصنف تاریخ حیدر آباد و ہند بھی اس تقریب میں شامل تھے۔ آپ نے اپنے جذبات کا اور اپنی خوشی و مسرت کا نہایت اہم الفاظ میں اظہار فرمایا۔ خصوصاً طلبا کی عربی تقریروں پر بہت ہی مسرور ہوئے۔‘‘[1] 2۔ ’’مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ کا دسواں سالانہ جلسہ‘‘: ’’۱۵۔ ۱۶؍ شعبان کو یہ جلسہ ہوا، جس میں مولانا حافظ عبد اﷲ صاحب امرتسری، مولانا ثناء اﷲ صاحب امرتسری، مولانا ابو القاسم صاحب بنارسی، مولانا ابراہیم صاحب سیالکوٹی، مولانا محمد صاحب دہلوی، ایڈیٹر اخبار ہذا،
Flag Counter