Maktaba Wahhabi

165 - 335
باب نمبر 12: دعوت و تبلیغ دار الحدیث رحمانیہ میں تعلیم و تربیت کے نظام کو چست اور فعال رکھنے کی غرض سے ذمے داران نے وہاں کے اساتذہ اور طلبا پر عوامی یا دینی جلسوں میں شرکت پر پابندی عائد کر رکھی تھی، کیوں کہ اس کی وجہ سے تعلیمی نظام میں خاص طور سے بڑا خلل واقع ہوتا ہے، لیکن ذمے دارانِ مدرسہ دعوت وارشاد کی ضرورتوں اور تقاضوں سے بالکل بے خبر بھی نہ تھے۔انھوں نے مدرسے کے اندر ہی علمی اور دعوتی پروگراموں کا مربوط اور منصوبہ بند نظام قائم کر رکھا تھا، جس سے ایک طرف دعوتی تقاضوں کی تکمیل ہوتی تھی تو ساتھ ہی ادارے کے طلبا کی خوب از خوب دعوتی تربیت بھی ہوجاتی تھی۔ چنانچہ مدرسے میں طلبا کی ہفتہ واری تقریری مشق کے علاوہ تقریباً ہر ماہ ایک خصوصی اجلاس منعقد ہوا کرتا تھا، جس میں متعلقینِ مدرسہ کے علاوہ باہر کے عوام و خواص بھی شرکت کرتے تھے، اس نوعیت کے جلسوں کی صدارت مدرسے کے باہر کے کسی عالم کے سپرد ہوتی تھی۔ طلبا وقت اور حالات کے تقاضوں کے مطابق پوری تیاری کے ساتھ تقریریں کرتے۔ صدر اجلاس اپنے دعوتی و صدارتی خطاب کے علاوہ طلبا کی تقریروں پر اپنے تاثرات کا اظہار فرماتے، ان کی حوصلہ افزائی کرتے اور بوقت ضرورت اصلاح بھی کرتے۔
Flag Counter