Maktaba Wahhabi

196 - 335
کر بہترین گرم کپڑے کی شیروانیاں تیار کیں ۔ اس کے علاوہ بعض ضرورت مند طالب علموں کے لیے بھی نئے کپڑے بنوائے گئے.........‘‘ [1] لباس و بستر: مولانا عبد الرؤف رحمانی اپنے مضمون میں لکھتے ہیں : ’’۔۔۔ اوڑھنے بچھانے کے لیے گدا اور چادر ولحاف ملتا تھا، جاڑے کے موسم میں ٹرکوں پر لڑکوں کے لیے اونی سوئٹر اور اونی کوٹ اور تمام قسم کے کمبل اور نئے نئے لحاف و گدے آتے تھے۔۔۔۔‘‘ [2] ’’طلبا دار الحدیث رحمانیہ کا حقیقت افروز بیان‘‘ رحمانیہ سے شائع ہونے والے رسالہ ’’محدث‘‘ کے ایک شمارے میں عنوان مذکور کے تحت مدرسے کے طلبا نے اپنے خیالات کا اظہار کیا ہے، اس کی چند سطریں ملاحظہ ہوں : ’’۔۔۔ جہاں ہماری روحانی و اخلاقی تربیت کے انتظامات ہیں وہاں ہماری جسمانی راحت کے بھی سیکڑوں اسباب ہیں ۔ دونوں وقت باقاعدہ پکی پکائی اچھی غذا، برف کا ٹھنڈا پانی، درس گاہوں اور مسجد میں بجلی کے پنکھے اور روشنی۔ ضرورت مندوں کو کپڑے، جوتے، جاڑوں میں لحاف، کمبل، اونی قمیصیں ، روئی دار بنڈیاں وغیرہ۔ ہماری صحت کی نگرانی کے لیے ایک ڈاکٹر کا تقرر، حجامتیں درست کرنے کے لیے ایک حجام کی مستقل ملازمت، لالٹین، تیل، صابون، چارپائی، یہاں تک کہ کتابیں بھی پڑھنے کے لیے عاریتاً مدرسے ہی سے دی جاتی ہیں ۔۔۔۔‘‘[3]
Flag Counter