Maktaba Wahhabi

206 - 335
باب نمبر 16: طلبا کے لیے انعامات طلبا کی حوصلہ افزائی کے لیے پوزیشن لینے والے اور محنتی طلبا کو، اسی طرح تقریری و تحریری مقابلوں میں اولیت حاصل کرنے والے طلبا کو، قرآن و حدیث میں اول آنے والے، نماز میں باقاعدہ حاضر رہنے والے، حتی کہ کھیل کود میں حصہ لینے والے طلبا کو بھی انعامات سے نوازا جاتا تھا۔ فراغت کے سال والے طلبا کو بھی خصوصی انعامات دیے جاتے تھے۔یہ انعامات نقد کی شکل میں بھی ہوتے تھے اور کتاب، قلم، گھڑی، میڈل وغیرہ کی شکل میں بھی۔ بیشتر انعامات مہتمم مدرسہ کی جانب ہی سے ہوتے۔ کچھ دوسرے علم دوست حضرات بھی اس میں حصہ لیتے تھے، مگر ایسا شاذ و نادر ہی ہوتا تھا۔ دار الحدیث رحمانیہ سے شائع ہونے والے ماہوار رسالہ ’’محدث‘‘ کے اپریل ۱۹۴۷ء کے شمارے میں اس سال کے ششماہی امتحان اور اس میں کامیاب طلبا کو دیے جانے والے انعامات کی خبر اس طرح شائع ہوئی ہے: ’’دار الحدیث رحمانیہ دہلی کا ششماہی امتحان بھی بحمداﷲ خیر و خوبی کے ساتھ ختم ہوگیا۔ حسبِ دستور طلبا کو امتحان کی تیاری کے لیے ایک ہفتے کا موقع دیا گیا اور پھر از یکم تا ۳؍ ربیع الثانی ۱۳۶۶ھ امتحان ہوتا رہا۔ امتحان کے بعد دو روز مدرسے میں تعطیل رہی، نتیجہ بحمداﷲ اچھا ہے۔ جماعت میں اول آنے والے ہر طالب علم کو مہتمم صاحب کی طرف سے دو دو روپے نقد بطور انعام دیے گئے۔ (منیجر)‘‘ [1]
Flag Counter