Maktaba Wahhabi

265 - 335
5۔ مولانا عبد الرؤف صاحب رحمانی (۱۹۱۰- ۱۹۹۹ ء ) مولانا کی تعلیم جامعہ سراج العلوم جھنڈا نگر ، جامعہ رحمانیہ بنارس اور مدرسہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی میں ہوئی۔ رحمانیہ دہلی میں آپ نے ساتویں اور آٹھویں جماعتیں پڑھیں اور ۱۹۳۲ئ؁ میں فارغ ہوئے، آپ کے اساتذہ میں شیخ الحدیث مولانا احمداﷲ پرتاپ گڑھی، شیخ الحدیث مولانا عبید اﷲ رحمانی مبارک پوری، مولانا نذیر احمداملوی رحمانی وغیرہم سرفہرست ہیں ۔ آپ خطیب الہند اور خطیب الاسلام کے لقب سے ملقب تھے۔ متعدد مفید کتابیں تصنیف فرمائیں اور ایک عرصے تک درس وتدریس سے بھی منسلک رہے۔ دار الحدیث رحمانیہ سے فراغت کے بعد ذمے دارانِ مدرسہ نے آپ کی علمی استعداد کو دیکھتے ہوئے آپ کو مدرسے میں مدرس مقرر کر لیا، جہاں آپ نے ایک سال تدریسی خدمت انجام دی، مگر کچھ نامساعد حالات کی وجہ سے یہ سلسلہ جاری نہ رہ سکا اور آپ مستعفی ہو کر گھر چلے آئے۔ مولانا اپنی تدریس کے بارے میں خود لکھتے ہیں : ’’میری تعلیم و تدریس کا زمانہ دار الحدیث رحمانیہ دہلی سے شروع ہوا۔ میں وہاں سے بائیس برس کی عمر میں فارغ ہوا اور معاً بعد تیئس برس کی عمر میں اسی میں مدرس مقرر ہوگیا، اس وقت میری تنخواہ تیس روپے ماہوار تھی، اس زمانے میں بڑے بڑے علما کی بھی تنخواہ سو روپے سے زائد نہ تھی۔ میں نے اس زمانے میں پانچ گھنٹیاں جماعت خامسہ تک لی تھیں .....‘‘[1] ایک جگہ مولانا رحمانی اپنے درس کے بارے میں فرماتے ہیں : ’’میں جو درس دیتا تھا، مکمل طور پر آنے والے سات دن کے اسباق کا مطالعہ کر لیتا تھا کہ ممکن ہے، آگے آنے والی کوئی چیز ایسی ہو، جس کا کچھ
Flag Counter