Maktaba Wahhabi

50 - 335
باب نمبر1: بانیانِ مدرسہ دہلی میں مقیم دو پنجابی تاجر برادران شیخ عبدالرحمن اور شیخ عطاء الرحمن نے اپنی ذاتی مشترکہ پونجی سے یہ مدرسہ تعمیر کرایا تھا۔ شیخ عبد الرحمن عمر میں بڑے تھے۔ شوال ۱۳۳۹ھ مطابق جولائی ۱۹۲۱ء میں مدرسے کے اجرا کے دس ماہ بعد شعبان ۱۳۴۰ھ میں ، جب کہ مدرسے کا پہلا تعلیمی سال تکمیل کے قریب تھا، وفات پا گئے۔ آپ کے بعد مدرسے کی پوری ذمے داری آپ کے بھائی شیخ عطاء الرحمن کے کندھوں پر آگئی، جسے موصوف نے خوب نبھایا۔ ۳۰؍ ربیع الاول ۱۳۵۷ھ مطابق ۳۱؍ مئی ۱۹۳۸ء اور یکم ربیع الآخر ۱۳۵۷ھ مطابق یکم جون ۱۹۳۸ء کی درمیانی شب کو شیخ عطاء الرحمن اس دار فانی سے کوچ کر گئے اور اپنے منجھلے صاحب زادے شیخ عبد الوہاب کو مدرسے کی تولیت و اہتمام سپرد کرگئے۔ جون ۱۹۳۸ء سے ستمبر ۱۹۴۷ء یعنی مدرسہ بند ہونے تک لگ بھگ دس سال آپ نے مدرسے کی نظامت اور کفالت کی۔ ملک کی آزادی اور تقسیم کے بعد پیش آنے والے حوادث و فسادات کے بعد یہ پورا خاندان ہجرت کرکے کراچی منتقل ہوگیا۔ مدرسے کے تعلق سے یہ تین شخصیتیں کلیدی حیثیت کی حامل ہیں ۔ ان کے علاوہ شیخ عبد الرحمن کے ایک صاحب زادے شیخ عبد الستار کا ذکر بھی آتا ہے کہ انھوں نے اپنے والد کی وفات کے بعد مدرسے کے انتظام وانصرام میں حصہ لیا اور دلچسپی دکھائی، البتہ جلد ہی آپ بھی وفات پاگئے۔ شیخ عبد الرحمن کے ایک دوسرے صاحب
Flag Counter