Maktaba Wahhabi

143 - 717
مولانا ابو عبد اللہ محمد زبیر عتیق ڈیانوی (وفات: جمادی الثانی ۱۳۲۹ھ/ مئی ۱۹۱۱ء) مولانا ابو عبد اللہ محمد زبیر عتیق بن حافظ علی اصغر بن گوہر علی صدیقی ڈیانوی، تاج الاسخیاء مولانا گوہر علی ڈیانوی کے حفیدِ سعید اور علامہ شمس الحق عظیم آبادی کے ماموں زاد بھائی تھے۔ انھیں فنونِ ادب، معقولات اور ریاضی سے خصوصی دلچسپی تھی۔ قلم و قرطاس سے بھی ان کا گہرا رشتہ تھا، مگر افسوس کہ عینِ عالم شباب میں وفات پائی اور علمی دنیا ان کے فیضِ علم سے مستفید نہ ہو سکی۔ حافظ علی اصغر ڈیانوی: حافظ علی اصغر ۲ صفر ۱۲۶۷ھ میں پیدا ہوئے اور ۱۲۷۲ھ میں مکتب میں بٹھائے گئے۔ حافظ اصغر علی رام پوری سے قرآن کریم حفظ کرنا شروع کیا اور چند ہی برس میں قرآن کریم حفظ کرنے کی سعادت حاصل کرلی۔ اس کے بعد کتب فارسی مولوی راحت حسنین بتھوی گیاوی اور عربی صرف و نحو کی کتابیں مولانا لطف العلی بہاری سے پڑھیں ۔ اتباعِ سنت کے بڑے شائق اور ردِ بدعات و محدثات میں بہت ساعی تھے۔ ۱۲۸۹ھ میں شیخ عبد الواحد مخدوم پوری کی صاحبزادی سے عقدِ نکاح ہوا۔ حافظ صاحب کے فرزند مولانا محمد زبیر کو اللہ نے دینی علوم کے حصول اور دینی و علمی خدمات انجام دینے کی توفیق دی۔ حافظ علی اصغر کے سنِ وفات سے آگاہی نہ ہو سکی۔[1] ولادت: ۲۹ جمادی الاولیٰ ۱۲۹۴ھ کو مولانا زبیر کی ولادت اپنے آبائی قریہ ڈیانواں میں ہوئی۔
Flag Counter