تھے۔ امیر المجاہدین مولانا ولایت علی کے رسائل کے اوّلین اردو تراجم مولانا ممدوح ہی کے قلم سے منصہ شہود پر آئے۔ علمائے صادق پور کے سوانحی حالات و تذکرہ پر لکھی گئی مولانا عبد الرحیم صادق پوری کی مشہور کتاب ’’الدر المنثور في تراجم أہل صادق فور‘‘ پر طویل تاریخی نظم لکھی جو کتاب میں شامل ہے۔
تصانیف:
مولانا الٰہی بخش کے رشحاتِ قلم سے جو نقوش صفحاتِ ابیض پر منتقل ہوئے، اپنے محدود دائرۂ معلومات کے مطابق ان کی تفصیل حسبِ ذیل ہے:
1 ’’ تبصرۃ الأبصار في تخریج الآثار ملقب بنام تاریخی شوارق المشارق‘‘: حدیث کی مشہور کتاب ’’مشارق الانوار‘‘ کاتخریج و ترجمہ ہے۔
2 ’’رہبرِ کامل‘‘: ہماری نظر سے نہیں گزری تاہم مولانا مستقیم سلفی لکھتے ہیں :
’’اس رسالے میں یہ ثابت کیا گیا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے اسوئہ حسنہ کی موجودگی میں کسی اور رہبر کی ضرورت نہیں ۔‘‘[1]
3 ’’شرق القمرین لھدایۃ الزوجین‘‘: شرح حدیثِ امِ زرعہ۔ مطبع نظامی کان پور سے ۱۳۰۱ھ بمطابق ۱۸۸۳ء کو طبع ہوئی، تعدادِ صفحات: ۵۰۔
4 ’’نجات المؤمنین في حفظ الأربعین‘‘: اس میں اتباعِ سنت اور مذمتِ بدعت پر احادیث جمع کی ہیں ۔ مطبع صدیقی لاہور سے طبع ہوئی۔ تعدادِ صفحات: ۱۶۔
5 ’’سوط الرحمٰن علیٰ حاسد النعمان‘‘: یہ کتاب ہماری نظر سے نہیں گزری، تاہم شیخ محمد عزیر شمس لکھتے ہیں :
’’۱۳۰۶ھ میں ایک اہلِ حدیث عالم مولانا الٰہی بخش بڑاکری (م ۱۳۳۴ھ) نے سوط الرحمن علیٰ حاسد النعمان‘‘ لکھی جس میں امام صاحب (امام ابو حنیفہ) کا دفاع ہے۔‘‘[2]
|