Maktaba Wahhabi

112 - 208
ہرگز ضرورت نہیں۔ان کے اصرار کا روزنامے نے احترام کیا اور تیار نمبر کو شائع کرنے سے روک دیا جس سے ان کی قدر و منزلت جاننے والوں کے دلوں میں پہلے سے سو چند ہوگئی۔[1] ساتھیوں کا احترام: شیخ ابو تراب الظاہری لکھتے ہیں کہ دار المہاجرین مکہ المکرمہ میں گورنر مکہ کی زیرِ صدارت ایک اجتماع تھا، جس میں میرے والد اور شیخ ابن باز تقاریر کے لیے مدعو تھے۔ دونوں ایک دوسرے کو آپ آگے آپ پہلے کہتے رک گئے۔ والدِ گرامی نے شیخ کو آگے کرنے کی بھر پور کوشش کی مگر انھوں نے والد صاحب کو آگے کرنے پر اصرار کیا بالآخر میرے والد یہ کہتے ہوئے آگے بڑھے کہ حضرت انس بن مالک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آگے چلا کرتے تھے جبکہ وہ خادمِ رسول صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔[2] شاہ فیصل عالمی ایوارڈ: سماحہ الشیخ ابن باز رحمہ اللہ کی جلیل القدر خدماتِ اسلام: 1 دعوت و تبلیغ کے مختلف میدانوں میں رنگا رنگ خدمات۔ 2 اپنی زندگی اور دعوت میں فکری و عملی اور منہجی طور پر اسلام کی خالص تعلیمات کے التزام۔ 3 علمی بحوث و دراسات، اسلامی تعلیم اور پوری دنیا میں اسلامی کتابوں کی نشر و اشاعت اور ترسیل و تقسیم کی وجہ سے ثقافتِ اسلامیہ کے ایک مینارۂ نور ہونے۔ 4 مختلف ممالک میں اسلام اور مسلمانوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے کوشاں رہنے۔
Flag Counter