Maktaba Wahhabi

195 - 208
10 وبکیٰ العلماء أمام تواضعہ (ان کی انکساری نے علماء کو رلا دیا): شیخ کے مشیرِ خاص اور آپ کے فتاویٰ کے جامع و مرتّب معالی ڈاکٹر محمد بن سعد الشویعر (چھ صفحات) : علم و تقویٰ، خدماتِ دین اور مسلمانوں کے معاملات و مشکلات کو حل کرنے میں کوشاں رہنے کے حوالے سے ممدوح بقیۃ السلف الصالح تھے۔ وہ ایک مشفق باپ، یتیموں کے مأویٰ، مسکینوں کے والی، بیواؤں کے معاون، فقیروں کے غمخوار اور محتاجوں کے مددگار تھے۔ میں گن نہیں سکتا کہ کتنے لوگوں نے صحیح معلومات نہ ہونے کی وجہ سے شیخ کے بارے میں بد ظنی رکھی اور پھر تحریری و زبانی (فون و ملاقات میں) معافیاں مانگیں اور شیخ نے انھیں معاف بھی کیا اور ان کے لیے دعائیں بھی کیں۔[1] 11 رحمک اللّٰه أبا عبد اللہ (اے ابو عبد اللہ! اللہ آپ پر اپنی رحمتیں نازل کرے): سماحۃ الشیخ کے ساتھ پچیس سال کام کرنے والے اور ان کے دفتر کے مدیر ِ عام ڈاکٹر عبد اللہ بن حافظ الحکمی (نو صفحات): شیخ ہمیشہ سنّت کے مطابق جمعرات کو سفر کرنا پسند کرتے تھے حتیٰ کہ ان کا سفرِ آخرت بھی جمعرات کو ہی ہوا۔ آپ شمس العلوم و المعارف، زینتِ ایام اور امامِ زمان تھے، آپ کا م چھوڑ کر چھٹی لینے اور راحت و آرام کرنے کے ہرگز قائل نہ تھے۔ سینکڑوں دعاۃ و مبلغین کی کفالت کی اور لاکھوں فقیروں اور مساکین کی مدد کی، سینکڑوں مساجد و مدارس بنوائے، دار الحدیث الخیریہ مکہ مکرمہ جس میں غیر ممالک کے کثیر طلبہ پڑھتے ہیں
Flag Counter