Maktaba Wahhabi

196 - 208
اور آج اس کی سند ایم۔ اے کے برابر ہے اس کی تعمیر و ترقی شیخ ہی کی مرہون منت ہے۔ حاکم خاندان کے یہاں شیخ کی بڑی عزت و قدر تھی۔[1] 12 فقدنا شمعۃ مضیئۃ من شموع العلم (علم کی شمعوں میں سے ایک روشن شمع گُل ہوگئی) : سعودی عرب کی ہیئۃ کبار العلماء کے ممبر اور مشرقی صوبہ (المنطقہ الشرقیہ) کے تمام شرعی کورٹس کے چیف جسٹس شیخ محمد بن زید آل سلیمان (چار صفحات): میں نے انھیں ان کے آغازِ عمل (الدلم میں قاضی و معلم ہونے)کے زمانے سے ایک شاگرد کی حیثیت سے انتہائی قریب سے دیکھا ہے، آپ کتاب و سنّت کے علم کی ایک روشن شمع اور سلف صالحین کے منہج کی روشن مثال تھے۔[2] 13 و مات شیخ العلماء (شیخ العلماء کی وفات): جمعیۃ الاصلاح الاجتماعی کی خیراتی کمیٹیوں کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر جاسم الیاسین (چار صفحات): شیخ کی وفات سے میراثِ نبوّت کا ایک حصہ ضائع ہوگیا کیونکہ وہ حقیقتاً انبیاء کے وارثوں میں سے تھے۔ ان کا چھوڑا ہوا علم آج کل کے علم کو محفوظ کرنے والے تمام وسائل و خزائن (کتاب، کیسٹ، انٹرنیٹ) میں محفوظ ہے جس سے رہتی دنیا تک لوگ استفادہ کرتے رہیں گے۔[3]
Flag Counter