Maktaba Wahhabi

208 - 208
38 رحم اﷲ عالم الأمۃ (عالمِ امت) : رقیہ بنت محمد المحارب(دو صفحات): جب لوگ دنیا کمانے میں لگے ہوئے ہوتے تھے امام ابن باز لوگوں کے لیے دین کمانے (تعلیم و تربیت دینے) میں مشغول ہوتے تھے۔[1] 39 رحمک اللّٰه یا أبي (ابو جان! اللہ آپ پر رحمتیں نازل فرمائے): سماحۃ الشیخ رحمہ اللہ کی لخت جگرِ ہند بنت الشیخ عبد العزیز بن باز(تین صفحات): میرے والدِ گرامی ایک شفیق و رحم دل باپ تھے۔ تمام تر مشغولیات کے باوجود انھوں نے ہمیں بلا تمیز بیٹا یا بیٹی بھر پور پیار سے نوازا اور اپنی بیویوں میں کامل عدل کا نمونہ پیش کر دکھایا، دنیا کے کونے کونے سے پوری امّتِ اسلامیہ کے افراد نے ہمارے غم میں ذاتی و شخصی اور زبانی و تحریری شرکت کرکے ہماری اس مصیبت کے احساس کی شدّت کو قدرے کم کردیا ہے۔[2] 40 في وداع الإمام (الوداع، اے امام اہلِ سنت): جواہر بنت الشیخ سلیمان المہنّا(دو صفحات): اے مسلمان نوجوانو! اے امّت کی امیدو! اگر کسی کو آئیڈیل کی تلاش ہو تو بقیۃ السلف شیخ ابن باز کی سیرت کو اپنا لو جو بلند انسانی اقدار، بے پناہ علم، شفقت کا خزانہ، دینی غیرت کے آتش فشاں اور سادہ فطرت و سادگی کا بہترین نمونہ تھے۔[3]
Flag Counter