Maktaba Wahhabi

213 - 208
کیونکہ وہ سینکڑوں دعاۃ کی کفالت جیسے کتنے ہی بڑے بڑے کاموں کو اکیلے ہی نبھائے چلے جارہے تھے۔[1] 50 عالم ربّانی فقدتہ الأمۃ (امّت ایک ربّانی عالم سے محروم ہوگئی): رابطۂ عالم اسلامی کی فقہ اکیڈمی (جدہ) کے ایک ماہر اور قطر یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر علی محی الدین القرۃ: شیخ رحمہ اللہ ایک بے تکان عالمِ ربانی تھے، انھوں نے شرک و بدعات کے قلع قمع کے لیے کوئی دقیقہ فروگزاشت نہیں کیا، وہ اس صدی کے ایک حقیقی مجدد تھے۔[2] 51 احتجنا لعلمہ۔۔۔ واستغنیٰ عن دنیانا (ہمیں ان کے علم کی ضرورت ہے لیکن وہ ہماری دنیا سے مستغنی ہوگئے): سعودی وزیرِ حج معالی ڈاکٹر محمود بن محمد مسفر(پانچ صفحات) : بہت کم ایسے لوگ ہوتے ہیں جنھیں پوری امّت یاد کرتی ہے، جن کے بارے میں تاریخ لکھی جاتی ہے اور جن کا ذکرِ خیر ہر زبان پر رہتا ہے۔ شیخ ابن باز رحمہ اللہ ایسے ہی لوگوں میں سے تھے انھوں نے اعلاء کلمۃ اللہ کے لیے اپنے نفس، مال اور اوقات کو وقف کر رکھا تھا۔[3]
Flag Counter