Maktaba Wahhabi

76 - 208
3 بحوثِ علمیہ و افتاء کے رئیس تھے۔ 4 رابطہ عالم اسلامی کی تاسیسی کمیٹی کے ممبر اور رئیس تھے۔ 5 رابطہ کے تابع المجمع الفقہی الاسلامی (اسلامی فقہ اکیڈمی) کے رئیس تھے۔ 6 مدینہ یونیورسٹی کی انتظامی مجلسِ اعلیٰ (اعلیٰ تنظیمی کمیٹی) کے رئیس تھے۔ 7 اسلامی دعوت کی اعلیٰ کمیٹی کے ممبر تھے۔ 8 الندوۃ العالمیہ للشباب الاسلامی (وامی) کی مجلسِ شوریٰ کے ممبر تھے۔ 9 نوجوانوں کی تربیت و ترقی کے دائمی ادارے کے ممبر تھے۔[1] 5دعوتی و دینی خدمات: تعلیمی و تدریسی اور خیراتی و دینی تنظیموں کے ان سرکاری مناصب کے علاوہ شیخ مرحوم کی دعوتی و تبلیغی خدمات کا دائرہ بھی بڑا وسیع ہے جن میں سے مشتے نمونہ از خروارے چند خدماتِ جلیلہ کا تذکرہ کرنے پر ہم اکتفاء کرتے ہیں : 1 پورے عالِم اسلام میں پھیلے ہوئے مراکزِ دعوت و تبلیغ کے ساتھ بھر پور تعاون کیا کرتے تھے جن کی ذمہ داری ہی تعلیم و تربیت اور دعوت و ارشاد ہے، اس کے ساتھ ہی ان کی ذمہ داریوں میں مسلمانوں کے معاملات کو سلجھانا اور خاص طور پر غیر مسلم ممالک کی مسلم اقلیات کا تعاون کرنا بھی شامل ہے۔ صرف ایک واقعہ پیشِ خدمت ہے جو پاکستان کے معروف عالم اور اسلامی نظریاتی کونسل کے ممبر مولانا عبد الغفار حسن رحمہ اللہ کے فرزند ڈاکٹر صہیب حسن (لندن) کا بیان کردہ ہے، کہتے ہیں کہ میں نے جب لندن
Flag Counter