Maktaba Wahhabi

113 - 346
ساتواں باب مرزائیوں کے ساتھ مناظرے مولانا احمد الدین گکھڑوی نے مناظرے تو شیعہ حضرات سے بھی کیے اور حنفی اہلِ علم سے بھی، لیکن ان کی اصل پنجہ آزمائی مرزائیوں کے ساتھ رہتی تھی یا عیسائیوں کے ساتھ۔اس سلسلے میں جو کچھ ہمارے علم میں آیا، وہ ذیل میں درج کیاجا رہا ہے۔مرزائیوں سے مناظروں کی فہرست ملاحظہ ہو۔ 1۔مناظرہ روپڑ: تقسیمِ ملک سے قبل روپڑ کا قصبہ پنجاب کے ضلع انبالہ کی ایک تحصیل تھا۔تقسیم کے بعد حکومتِ ہند نے روپڑ کو ضلعے کا درجہ دے کر صوبہ ہریانہ میں شامل کر دیا۔اس علاقے میں حضرت حافظ عبداللہ روپڑی اور ان کے اصحابِ علم بھتیجوں حافظ محمد اسماعیل روپڑی اور حافظ عبدالقادر روپڑی نے بڑی خدمات سر انجام دیں اور ان کی تبلیغی اور تدریسی مساعی سے وہاں مسلک اہلِ حدیث کی بے حد اشاعت ہوئی۔20،21 مارچ 1932ء کو وہاں مرزائیوں کے ساتھ مناظرہ ہوا۔بہت سے علماے کرام اس مجلسِ مناظرہ میں شامل تھے۔لیکن مناظرہ مولانا احمد الدین گکھڑوی نے کیا۔ان کے مقابلے میں مرزائی مناظر دو تھے، ایک ملک عبدالرحمن خادم گجراتی اور دوسرے محمد سلیم۔اللہ تعالیٰ نے مولانا احمد الدین گکھڑوی کو کامیابی عطا فرمائی۔اس مناظرے کی پوری رپورٹ اس زمانے میں مولوی عبدالمجید سیکرٹری انجمن
Flag Counter