Maktaba Wahhabi

245 - 346
بیسواں باب مولانا گکھڑوی کے تین واقعات ملک عبدالرشید عراقی متعدد کتابوں کے مصنف اور معروف مضمون نگار ہیں۔جماعت اہلِ حدیث کے علاوہ دیگر فقہی مسالک کے رسائل و جرائد میں بھی ان کے رشحاتِ قلم کی اشاعت کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔وہ ماشاء اللہ زود نویس اہلِ قلم ہیں اور مختلف عنوانات پر لکھتے ہیں، جس سے لوگ استفادہ کرتے ہیں۔ان کا تعلق سوہدرہ کے مردم خیز قصبے سے ہے اور وہ وہاں کی ککے زئی برادری کے فرد ہیں۔انھوں نے حکیم عتیق الرحمن صاحب کی وساطت سے مولانا احمد الدین گکھڑوی کے بارے میں مضمون ارسال فرمایا ہے جو تین واقعات پر مشتمل ہے اور یہ واقعات بڑے دلچسپ ہیں۔اس کتاب میں ملک صاحب ممدوح کی اس تحریر کو ایک مستقل باب کے طور پر درج کیا جا رہا ہے۔اس عنایت پر ہم ان کے شکر گزار ہیں۔ 1۔قیامِ پاکستان سے قبل ہماری ککے زئی برادری کے ایک آدمی مرزا غلام احمد قادیانی کے پیرو ہو گئے۔مولانا عبدالمجید سوہدروی کو خبر ہوئی تو انھوں نے مولانا احمد الدین گکھڑوی کو بلایا۔مولانا احمد الدین مرحوم نے ہماری مسجد ککے زیاں میں تین گھنٹے تقریر کی، جس میں انھوں نے قادیانی فرقے کے عقائد اور مرزائے قادیان کے افکار و نظریات تفصیل سے بیان کیے۔چنانچہ قادیانی ہونے والا شخص تائب ہو گیا اور اس کے بعد اس شخص نے بغیر استاد کے قرآن مجید حفظ کیا۔
Flag Counter