Maktaba Wahhabi

301 - 346
چھبیسواں باب اللہ دا شیر شیخ محمد سعید الفتؔ مرحوم کا تعلقِ سکونت فیصل آباد سے تھا۔وہ پنجابی کے مشہور اور مقبولِ عوام شاعر تھے۔کسی مجمعے میں اپنا کلام سناتے تو سماں بندھ جاتا۔ان کے کلام کے کئی مجموعے شائع ہوئے، جن کے نام ہیں:ساویاں لگراں، کھِڑدے پھل، مہکدے پھل، ٹہکدے پھل، چن تارے، چمکدے تارے، دمکدے تارے، کچیاں کلیاں، سچیاں کلیاں، تکھیاں سولاں، سنہری کرناں اور کونبلاں وغیرہ۔یہ تمام مجموعے یک جا کر کے دو جلدوں میں نعمانی کتب خانہ، حق سٹریٹ، اردو بازار لاہور کی طرف سے خوب صورت انداز میں شائع کیے گئے ہیں۔ ان مجموعوں میں سے ہر مجموعے پر ملک کے متعدد اہلِ علم نے مقدمے تحریر کیے، جن میں نامور شعرا و ادبا بھی شامل ہیں، مثلاً مولانا غلام رسول مہرؔ، مولانا عبدالمجید سالکؔ، ملک نصراللہ خان عزیزؔ، مولانا مجاہد الحسینی، مولانا عبدالرحمن عاجزؔ، مولانا محمد اسحاق چیمہ، قاضی محمد اسلم سیف فیروز پوری، مولانا محمد رفیق مدن پوری اور بعض دیگر حضرات۔مولانا عبدالمجید سالکؔ اور ملک نصرا للہ خان عزیز نے پنجابی زبان میں مقدمے لکھے۔ سعید الفتؔ مرحوم نے اپنے بعض مجموہاے کلام میں جن اہلِ حدیث حضرات کے متعلق لکھا، ان میں مولانا سید محمد داؤد غزنوی، حافظ اسماعیل روپڑی، صوفی محمد عبداللہ(ماموں کانجن)، حافظ عبداللہ روپڑی رحمہم اللہ شامل ہیں۔مجموعے ’’کونبلاں’‘میں انھوں
Flag Counter