Maktaba Wahhabi

117 - 548
ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ ایک ہی چادر میں داخل ہونا درست نہیں تھا، اسی لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اہل کساء کے نکلنے کے بعد داخل کیا۔ ’’شہر‘‘ سے مروی ہے کہتے ہیں جب حسین بن علی رضی اللہ عنہما کی شہادت کی خبر آئی تو میں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کو اہل عراق پر لعنت بھیجتے ہوئے سنا، کہہ رہی تھیں: انھوں نے انہیں شہید کردیا، اللہ انھیں قتل کرے، ان کو دھوکہ دیا اور رسوا کیا، اللہ کی ان پر لعنت ہو، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ آپ کے پاس حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا ایک ہانڈی میں بصورت عصیدہ (گھی اور آٹے کا حلوہ) کھانا ایک طبق میں اٹھائے آئیں، اور آپ کے سامنے رکھ دیا، آپ نے ان سے پوچھا: تمھارے چچا زاد بھائی کہاں ہیں ؟ کہا: وہ گھر میں ہیں، فرمایا: جاؤ انھیں بلاؤ اور ان کے دونوں بچوں کو بھی میرے پاس لے آؤ۔ راوی کہتے ہیں کہ وہ اپنے دونوں بچوں کو ہر ایک ایک ہاتھ میں پکڑے لے آئیں، اور حضرت علی رضی اللہ عنہ ان کے پیچھے آرہے تھے، سب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پہنچے، آپ نے ان دونوں کو اپنی گود میں بٹھایا، حضرت علی رضی اللہ عنہ کو اپنے داہنے اور حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہا کو اپنے بائیں بٹھایا، ام سلمہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: آپ نے خیبر کی بنی ہمارے سونے والی چادر کو کھینچا اور اس کو اس طرح سمیٹا کہ اس کے دونوں کناروں کو اپنے بائیں ہاتھ میں پکڑ لیا اور داہنے ہاتھ کو آسمان کی جانب اٹھا کر فرمایا: اے اللہ یہ لوگ میرے اہل بیت ہیں، ان کی گندگی کو دور کردے، اور انھیں پاک کردے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا میں آپ کے اہل بیت میں سے نہیں ہوں ؟ آپ نے فرمایا: کیوں نہیں، تم بھی چادر میں داخل ہو جاؤ، چنانچہ جب آپ اپنے چچا زاد بھائی علی، ان کے دونوں لڑکے اور اپنی صاحبزادی فاطمہ ( رضی اللہ عنہم ) کے حق میں دعا سے فارغ ہوئے تو میں چادر میں داخل ہوئی۔[1] اس طرح رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے اہل بیت میں سے ہونے کی گواہی دی، اور انھیں دعا دینے کے بعد ان کو چادر میں داخل کیا۔[2] ب:…آیت ہذا عصمت و امامت پر دلالت نہیں کرتی: اس کی دلیل یہ ہے کہ ان آیات میں خطاب ازواج مطہرات رضی اللہ عنہم سے ہے، انھی سے ابتداء ہے، انھی پر اختتام ہے۔ فرمان الٰہی ہے: (يَا أَيُّهَا النَّبِيُّ قُل لِّأَزْوَاجِكَ إِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ الْحَيَاةَ الدُّنْيَا وَزِينَتَهَا فَتَعَالَيْنَ أُمَتِّعْكُنَّ وَأُسَرِّحْكُنَّ سَرَاحًا جَمِيلًا ﴿٢٨﴾ وَإِن كُنتُنَّ تُرِدْنَ اللَّـهَ وَرَسُولَهُ وَالدَّارَ الْآخِرَةَ فَإِنَّ اللَّـهَ أَعَدَّ
Flag Counter